کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر دفاعی سودے ، کسانوں کے قرض معاف نہ کئے جانے اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانےجیسے کئی الزام عائد کئے. الزامات کے اس دور میں حکمران پارٹی کے ارکان کی جانب سے لوک سبھا میں زبردست ہنگامہ کیا گیا جس کی وجہ سے کارروائی 10 منٹ تک ملتوی کرنی پڑی۔
لوک سبھا میں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے وزیر اعظم کے خلاف صنعت کاروں کے ڈھائی لاکھ کروڑ روپے کے قرض معاف کئے جانے اور کسانوں کے قرض معاف کئے جانے کے سلسلے میں بہانہ بازی کرنےجیسے کئی سنگین الزامات لگائے ۔ انہوں نےمزید کہا کہ مودی حکومت کسانوں کی دوست نہیں ہے۔ کسانوں سوٹ بوٹ والے نہیں ہیں، لہذا ان کے قرض کو معاف نہیں کیا جاتا ، جبکہ صنعت کاروں کے ڈھائی لاکھ کروڑ روپے معاف کرنے میں حکومت کو کوئی دقت نہیں ہوئی ۔
مسٹر گاندھی نے اس کے بعد، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بارے میں وزیر اعظم پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ان مصنوعات کی قیمتوں میں پوری دنیا میں کمی آئی ہے، جبکہ ملک میں ان کی قیمتیں مسلسل آسمان چھو رہی ہیں ۔ ان الزامات کے بعد کئی وزراء سمیت حکمران جماعت کے ارکان اپنی جگہ کھڑے ہوکر کانگریس کے صدر سے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے شور شرابہ کرنے لگے۔ اپوزیشن کے ارکان نے بھی اس کا پرزور جواب دیا اور کچھ دیر تک ایوان میں بھاری ہنگامہ جاری رہنے پر اسپیکر سمترا مہاجن نے ایک بجکر 35 منٹ پر کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کر دی۔