کئی سال سے بھر بورڈ پر بے ضابطگی کے الزامات لگتے آ رہے ہیں۔بے ضابطگی کو لیکر اس دفع بھر بورڈ فر سے سوالوں کو گھیرے میں ہے. کئی طلبا کو مجموعی نمبر سے زائد نمبر دیئے گئے، تو کئی کو بغیر امتحان دئیے پاس دکھایا گیا ہے۔
گزشتہ دو سال کے امتحانات میں ٹاپر کے حوالے سے سرخیوں میں رہنے والا بہار بورڈ اس سال بھی سرخیوں میں ہے۔ ریزلٹ میں کئی طرح کی بے ضابطگیاں سامنے آر ہی ہیں جن کی وجہ سے طلباء بھی پریشان ہیں۔ کئی طلباء کومجموعی نمبر سے زائد نمبر دیئے گئے، تو کئی طلباء کو ایسے امتحان میں بھی نمبر دئیے گئے ہیں جن کا امتحان ان بچوں نے نہیں دیا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ارول ضلع کے رہائشی بھیم کمار کو میتھس کے پرچہ میں 35 میں سے 38 نمبر حاصل ہوئے ہیں۔ جبکہ میتھس کے ہی آبجیکٹیو سوالات والے پرچہ میں 35 میں سے 37 نمبر دئیے گئے ہیں۔ارول کے بھیم کمار کی طرح مغربی چمپارن کے سندیپ راج کو بھی اسی طرح کے نمبر ملے ہیں۔ سندیپ راج کو تھیوری پیپر میں 35 میں سے 38 نمبر حاصل ہو ئے ہیں۔ جبکہ انگریزی اور ہندی کے پرچوں میں انہیں صفر دے دیا گیا ہے۔ اسی طرح دربھنگہ کے راہل کمار کو میتھس کے پیپر میں 35 میں سے 40 نمبر دئیے گئے ہیں۔