جمعہ کے روز قب از مانسوں اترپردیش کے کئی شہروں میں آی تیز آندھی،بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات رونما ہوئے، راجدھانی لکھنؤمیں واقع بڑا امام باڑہ بھی آسمانی بجلی سے بقچا نہ رہ سکا میں اور عمارت کے پچھلے حصہ کو نقصان پہنچا۔
شمالی ہندوستان کی کئی ریاستوں کے ساتھ اترپردیش کے مختلف علاقوں میں جمعہ کے روز آسمانی بجلی گرنے کے واقعات پیش آئے۔ ایک طرف جہاں صوبہ بھر میں بجلی گرنے سے کئی اموات واقع ہوئیں وہیں دوسری طرف لکھنؤ واقع 230 سال پرانا بڑا امام باڑہ بھی اس کی زد میں آ گیا۔
ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق آسمانی بجلی نے عمارت کے پچھلے حصہ کو اپنی زد میں لیا جس کے سبب ایک حصہ کو نقصان پہنچا۔ اس واقعہ میں دو افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لئے ٹراما سینٹر لے جایا گیا۔
ضلع انتظامیہ نے بتایا کہ آسمانی بجلی گرنے سے نوابی دور کی اس اہم عمارت کو نقصان پہنچا ہے۔ اس حادثہ میں 13 سالہ یاسمین کے پیر میں فریکچر آ گیا اور 18 سالہ سراج کے سر میں چوٹ آئی ہے۔ دونوں کو خطرے سے باہر بتایا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ بڑا امام باڑا اودھ کے چوتھے نواب آصف الدولہ نے تعمیر کرایا تھا۔ یہ عمارت 1786 سے 1791 کے بیچ تعمیر ہوئی۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ویسٹ) سنتوش کمار نے کہا کہ اس عمارت کے نقصان زدہ حصے کی مرمت کرانے کے لئے اے ایس آئی یعنی محکمہ آثار قدیمہ کو کہا جائے گا۔ بڑا امام باڑہ کو اے ایس آئی نے محفوظ عمارت قرار دیا ہے۔