راشٹریہ جنتا دل کے ایک سینئر رہنما نے کہا ہے کہ اگر بہار میں ایک مرتبہ پھر عظیم اتحاد بنتا ہے اور وزیر اعلی نتیش کماراس کا حصہ بنے کو تیار ہوتے ہیں تو آر جے ڈی کو ان کو اپنا قائد تسلیم کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا ۔ آر جے ڈی رہنما شیو آنند تیواری نے بیان دیا ہے کہ ’’ اگر بہار میں وزیر اعلی اور جنتا دل یونائٹڈ کے سربراہ نتیش کمار ان کے ساتھ پھر سے آتے ہیں تو آر جے ڈی کو انہیں عظیم اتحاد کا رہنما منتخب کرنے میں کو ئی دقت نہیں ہو گی‘‘۔ انہوں نے یہ بات انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کو دئے گئے ایک بیان میں کہی ۔
شیو آنند تیواری نے کہا کہ ’’آر جے ڈی اور جے ڈی یو کا دوبارہ ملنا عملی نظر آ رہا ہے ‘‘۔ آر جے ڈی کے سینئر رہنما نے مزید کہا کہ ’’اگر نتیش فرقہ پرست قووتوں کے خلاف قدم اٹھاتے ہیں اور اگر ہم ان کی حمایت نہیں کرتے تو ہم ختم ہو جائیں گے ‘‘۔
آر جے ڈی کے سینئر رہنما نے کہا ’’اگر نتیش این ڈی اے چھوڑنے کے تعلق سے ایک موقف اختیار کرتے ہیں اور ہم ان کی حمایت نہیں کرتے تو اس حالت میں ہم بی جے پی کے ایجنٹ بن جائیں گے ‘‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا آر جے ڈی نتیش کو انہیں شرائط پر قبول کر سکتی ہے جیسا کہ سال 2015 کے اسمبلی انتخابات سے قبل تھا تو تیوای نے کہا ۔ کیوں نہیں ؟‘‘۔
واضح رہے شیو آنند تیواری نے اس سے قبل بھی ایسا بیان دیا ہے اور گزشتہ دو ماہ میں ان کا یہ دوسرا یسا بیان ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ میں نتیش کمار اور لالو پرساد یادو کو ابتداعی دور سے جانتا ہوں ۔ میں نے دونوں کے ساتھ کام کیا ہے۔ میرا ماننا ہے کہ نتیش اپنی شبیہ کو لے کر ہمیشہ سے حساس رہے ہیں اور وہ اپنی سیکیولر شبیہ کو لے کر بہت حساس ہیں ‘‘۔ شیو آنند نے یہاں تک کہا کہ کہ وہ بغیر کسی وجہ کے کچھ نہیں بولتے اور انہیں امید ہے جبھی وہ یہ بیان دے رہے ہیں ۔