ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کرتارپور کوریڈور کے تعلق سے بات چیت میں بدھ کو تھوڑی پیش رفت ہوئی اور دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ یہ کوریڈور سال بھر روز کھلے گا اور عقیدمندوں کے لئے اکیلے یا گروپ میں یاترا کرنے کا متبادل کھلے رہے گے۔ ذرائع نے حالانکہ بتایا کہ کچھ اہم مسائل کےسلسلے میں اختلافات کی وجہ سے معاہدے کو حتمی شکل نہیں دیا جا سکا ۔
پاکستان گرودوارہ کرتارپور صاحب کی یاترا کرنے کے لئے عقیدت مندوں سے سروس ٹیکس وصولنے پر بضد ہے جس پر رضامندی بن نہیں پائی ہے۔ پاکستان نے گرودوارہ احاطے میں ہندوستانی سفارت خانے کے افسر یا پروٹوکول آفیسر کی موجودگی کی اجازت دینے کے تعلق سے بھی ہچکچاہٹ ظاہر کی ہے ۔ ہندوستان نے پاکستان سے اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کیلئے کہا ہے ۔
دونوں ملک نے عقیدمندوں کی آمد ورفت کے لئے محفوظ ماحول کو یقینی بنانے پر بھی اتفاق کیا۔ ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان نے پاکستان سے یاتریوں کی سہولت کے لئے ہر روز ان کے ساتھ ایک پروٹوکول افسر جانے کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے ۔
واضح ر ہے کہ کرتارپور صاحب کوریڈور سے متعلق تیسرے دور کی بات چیت بدھ کو پنجاب کے اٹاری میں ہوئی ۔ وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری کی قیادت میں بات چیت کے لئے پہنچے ہندوستانی وفد نے وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیا اور سارک) کی قیادت میں آئے پاکستانی وفد کے ساتھ تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔