بی جے پی یوا مورچہ کے کارکنان کے ذریعے معروف سماجی کارکن سوامی اگنیویش پرکئے گۓ حملے کی مذمّت کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ’’ سوامی اگنیویش ملک میں فرقہ وارانہ نفرتوں کو ختم کر ہم آہنگی قائم کرنا چاہتے ہیں۔ مولن مدنی نے سپریم کورٹ کے کے موبلنچنگ پر اے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کی بدقسمتی ہے کہ جس دن سپریم کورٹ نے واضح طور پر اعلان کیا تھا کہ جمہوریت میں موب لنچنگ کے لیے کوئی جگہ نہیں ہو سکتی انھیں تشدد کا نشانہ اس روز بنایا گیا ۔‘‘ایک صحافی سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا ارشد مدنی نے یہ بھی کہا کہ ’’بی جے پی حکومتی ریاست جھارکھنڈ میں جس طرح سوامی اگنیویش کو تشدّد کا نشانہ بنایا گیا ہے اس سے یہ تو صاف ہوتا ہے کہ موجودہ دور میں فرقہ پرست عناصر کس طرح خود کو قانون سے بھی اوپر سمجھ رہے ہیں اور قانون کو ہاتھ میں لے کر ہر اس شخص کو ظلم و زیادتی کا شکار بنا رہے ہیں جو ان کے نظریہ کا مخالف ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اس طرح کے حادثات یہ بتانے کے لیے کافی ہیں کہ موب لنچنگ کو روکنے کے لیے نہ تو مرکزی حکومت سنجیدہ ہے اور نہ ریاستی حکومتیں۔‘‘