ممبئی کے ایک آر ٹی آئی ایکٹیوسٹ کو ایک آر ٹی آئی کے جواب میں جو معلومات حاصل ہوئی ہے اس سے ایک بڑی بات سامنے آئی ہے کہ احمدآباد ضلع کو آپریٹو بینک (اے ڈی سی بی ) میں وزیر اعظم نریند ر مودی کے ذریعہ نوٹ بندی کے اعلان کے بعد محض پانچ روز کے اندر745.59 کروڑ ر کے پرانے نوٹ جمع ہوئے۔
یہاں یہ بات قابل غور ہے کہ امت شاہ اس بینک کے ڈائریکڑ ہیں اور یہ وہ کو آپریٹو بینک ہے جہاں سب سے زیادہ500 اور1000 روپے کے پرانے نوٹ جمع ہوئے تھے۔ یہ معلومات بھی آرٹی آئی کے جواب میں سامنے آئی ہے۔ مرکزی حکومت نے 8 نومبر 2016 کو پرانے500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی عائد کر دی تھی ۔
غور طلب ہے کہ نوٹ بندی کے پانچ دن بعد14 نومبر2016 کو سبھی ضلع کو آپریٹو بینکوں کو بند کئے گئے نوٹوں کو جمع کرنے کے لئے منع کر دیا تھا ، کیونکہ یہ شک ظاہر کیا جا رہا تھا کہ کو آپریٹو بینکوں کے ذریعہ بلیک منی کو سفید کیا جا رہا ہے ۔
واضح رہے راجکوٹ بی جے پی کی سیاست کا مرکز رہا ہے اور وزیر اعظم پہلی مرتبہ سال 2001 میں وہیں سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے تھے ۔ غور کرنے کی بات ہے کہ راجکوٹ اور احمد آباد میں کے کو آپریٹو بینکوں کے ذریعہ رقم جمع کئے جانے کی تفصیلات گجرات کو آپریٹو بینک لمیٹڈ کے ذریعہ جمع رقم 1.11کروڑ روپے سے بہت زیادہ ہے ۔ آر ٹی آئی ایکٹیوسٹ منورنجن ایس رائے نے بتایا کہ ’’نوٹ بندی کے بعد پہلی بار ریاستی اور ضلع کو آپریٹو بینکوں میں جمع رقم کی جانکاری کا خلاصہ اس آر ٹی آئی کے ذریعہ ہوا ہے۔ یہ اطلاع چیف منیجر اور اپیلینٹ افسر، قومی کرشی اور گرامین وکاس بینک (نابارڈ ) کے ایس سروانول نے دی ہے۔
بشکریہ نوجیون