پلکھوا کے بچھیڑا خرد میں گئو کشی کی افواہ پر کچھ لوگوں نے ایک مسلم نوجوان قاسم کا پیٹ پیٹ قتل کر دیا. قسم کے کھیت میں ایک گاۓ اور بچھڑا گھس گیا تھا جسے وہ اپنے کھیت سے نکال رہا تھا تبھی گاؤں میں کسی نے گئو کشی کی افواہ پھیلا دی جسکے بعد شرپسندوں نے موقع پر پہنچ کر اسے بری طرح مارا پیٹا جس کے بعد شدید زخمی قاسم نے دم توڑ دیا۔
ملک میں گئو کشی روکنے کے نام پر غنڈہ گردی تھمنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش میں پلکھوا کے بچھیڑا خرد سے سامنے آیا ہے جہاں گوکشی کی افواہ پر کچھ شرپسندوں نے قاسم نامی نوجوان کو بری طرح مارا پیٹا اور قتل کر دیا۔ اس مار پیٹ کا شکار قاسم کا ایک ساتھی بھی ہوا جو شدید طور پر زخمی ہے، اسے علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ قاسم کے کھیت میں گائے اور بچھڑا گھس گیا تھا جس کے بعد وہ گائے اور بچھڑے کو کھیت سے نکالنے لگا۔ اسی دوران کسی نے گاؤں میں یہ افواہ پھیلا دی کہ گاؤں کے باہر کھیت میں گائے ذبح کی جا رہی ہے۔ دیکھتے ہی دیکھتے کچھ شرپسند اکٹھے ہوئ گئے اور قاسم کو بری طرح پیٹنے لگے۔ قاسم اور اس کا ایک ساتھی اس مار پیٹ میں شدید طور پر زخمی ہو گئے۔ دونوں کو علاج کے لئے اسپتال میں داخل کرایا گیا لیکن قاسم نے دم توڑ دیا۔ واقعہ کے بعد سے گاؤں کا ماحول کشیدہ ہے اور کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے بڑی تعداد میں پولس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ مہلوک کے بھائی کی شکایت پر پولس نے 25 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔