جی -۲۰؍ کے اعلامیہ میں مذاہب کے احترام کے حوالے سے شامل کئے گئے پیراگراف کا حوالہ دیتے ہوئے کانگریس نے اتوار کو مودی سرکار کو آئینہ دکھانے کی کوشش کی اور اس پر منافقت کا الزام عائد کیا۔
بی جےپی پر ہریانہ اور اتراکھنڈ جیسی ریاستوں میں ’’ پولرائزیشن کی منصوبہ بندمہم‘‘چلانے کا الزام عائد کرتے ہوئے جے رام رمیش نے اپنے ایکس پوسٹ میں جی -۲۰؍ کے اعلامیہ کے ۷۸؍ ویں پیراگراف کا حوالہ دیا جس میں مذہب کی بنیاد پر لوگوں سے نفرت کی شدید مذمت کی گئی ہے،ساتھ ہی مذہبی علامات اور کتابوں کی توہین کی پُرزور مذمت بھی کی گئی ہے۔
جے رام رمیش کےمطابق’’خود ساختہ وشو گرو کی منافقت کی یہ ایک اور مثال ہے۔ عالمی سطح پر وہ جی -۲۰؍ اعلامیہ کے پیراگراف ۷۸؍ میں مذہبی اور ثقافتی تنوع کے احترام کی بات کرتے ہیں نیز مذاکرات اور تحمل کے فروغ کی وکالت کرتے ہیں مگر اندرونِ خانہ منی پور میں نسلی تطہیر کے خلاف کارروائی سے انکار کرتے ہیں اور وہاں جاتے تک نہیں ۔‘‘جے رام رمیش وزیراعظم مودی کو براہ راست نشانہ بناتے ہوئے مزید لکھتے ہیں کہ ’’وہ نفرت انگیز تقاریر، ہجومی تشدد، شناخت کی بنیاد پر قتل اور مقدس مقامات پر حملوں کے تعلق سے خاموش رہتے ہیں ۔‘‘انہوں نے مزید الزام لگایا کہ ’’ان کی پارٹی اورجس ماحولیاتی نظام سے وہ تعلق رکھتے ہیں ، اس نے اتراکھنڈ اور ہریانہ جیسی ریاستوں میں پولرائزیشن کی منصوبہ بندمہم چلا رکھی ہے جس نے پورے ملک کے سماجی تانے بانے کو برباد کرکے رکھ دیاہے۔ ‘‘
یاد رہے کہ جی -۲۰؍ نے سنیچر کو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا ہے، جسے’ ’دہلی اعلامیہ‘‘ کا نام دیاگیاہے۔اس میں آزادی ٔ اظہار رائے اور پر امن طریقے سے اکٹھا ہونے کے حق کے ساتھ ہی ساتھ مذہب اور عقیدے کی آزادی پر زور دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی مذہب کی بنیاد پر نفرت اور تشدد کی اعلامیہ میں پُرزور مذمت کی گئی ہے۔