بھارت کے آثار قدیمہ سروے (اے ایس آئی) نے دنیا کے 7 عجوبوں میں سے ایک تاج محل میں بچوں کو اپنا دودھ پلانے والی ماؤں کے لیے علیحدہ کمرہ بنانے کا اعلان کردیا۔
کمرے کی تعمیر کے بعد تاج محل، بھارت کا وہ پہلا ثقافتی ورثہ ہوگا جہاں ماؤں کو اپنے شیر خوار بچوں کے لیے یہ سہولت دستیاب ہو گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ‘رائٹرز’ کے مطابق آثار قدیمہ سروے کے عہدیدار وَسنت کمار نے بتایا کہ ‘اپنے ننھے بچوں کے ساتھ تاج محل آنے والی لاکھوں ماؤں کی مدد کے لیے قائم کیا جانے والا یہ کمرہ جولائی سے فعال کر دیا جائے گا۔’
ان کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے پر اس ماں کو دیکھنے کے بعد پہنچے جو سیڑھی پر چھپ کر اپنے بچے کو دودھ پلا رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ‘میں نے دیکھا کہ اس خاتون کو اپنے بچے کو دودھ پلانے میں مشکلات پیش آرہی ہے جو ان کا بنیادی حق ہے، اس کے بعد میں نے سوچا کہ ہمیں اس حوالے سے کچھ کرنا چاہیے۔’
مبصرین نے ‘اے ایس آئی’ کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ماں کے دودھ پلانے کو غیر داغدار بنانے اور انہیں عوامی مقامات پر زیادہ آزادانہ طور پر گھومنے کی سہولت فراہم کرنے کی جانب ضروری قدم ہے۔
اضح رہے کہ آگرا میں واقع تاج محل، مغل بادشاہ شاہ جہاں نے اپنی اہلیہ ممتاز بیگم کی محبت کی علامت کے طور پر بنوایا تھا، جہاں سالانہ 80 لاکھ افراد آتے ہیں۔