بابری مسجد -رام مندر کی اراضی کا مسئلہ ثالثی پینل کے تحت زیر التوا ہے ؛لیکن اس کے باوجود زعفرانی ٹولہ کے بیانات عوام کے ذہن میں گمراہ کرنے میں اہرمنی چال چل رہے ہیں ۔ موصولہ اطلاع کے مطابق:’ شیوسینا کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے راوت نے پیر کو کہا کہ مودی ہی عدالت اور جج ہیں؛ اس لیے اب رام مندر بن کر رہے گا۔ عوام نے انہیں اہم چوکیدار اور چیف جسٹس بنایا ہے، بنابریں رام مندر کی تعمیر کی’شبھ گھڑی‘ آ گئی ہے اور اس بار رام مندر بن کر رہے گا۔ شیوسینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے اور پارٹی رہنماو¿ں کے ساتھ 16 جون کو ایودھیا جائیں گے۔ اسے لے کر راوت وزیر اعلی یوگی سے ملنے لکھنو¿ پہنچے ہیں۔ راوت نے کہا کہ بی جے پی بار بار مندر کے نام پر عوام سے ووٹ نہیں مانگ سکتی۔ وزیر اعظم مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر شروع ہو جائے گی ۔ شیوسینا کہہ چکی ہے کہ پہلے مندر پھر حکومت۔ پہلے تمام رام مندر کی بات کر رہے تھے ،تو پلوامہ اٹیک ہو گیا۔ تب وزیر اعظم کے سامنے کئی چیلنجز تھے ،ہم نے قومی مفاد میں انتخابات کے بعد مندر کی تعمیر کی بات کہی تھی۔ مندر کے نام پر ووٹ نہیں مانگے۔ مودی اور یوگی کے ’آستھا ‘ میں سب سے اوپر’ رام مندر‘ ہے۔ راوت نے بتایا کہ 16 جون کو شیوسینا کے سربراہ کی ایودھیا آمد ہے، ہم لوگوں کو رام کی ’آشیرواد‘ سے عوامی حمایت ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے بھی یہاں پر کئی پروگرام ہوئے۔ تب اددھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ہم درشن کے لیے آئیں گے۔واضح ہو کہ گزشتہ دنوں راوت نے کہا تھا کہ اب رام مندر نہیں بنایا تو عوام ہمیں جوتوں سے پیٹے گی ۔