جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے والے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعدبوکھلاہٹ کا شکارہوکر پاکستان، ہندوستان کو ہرروزنئے نئے طریقوں سے پریشان کرنے کے منصوبے بنارہاہے۔ ایک جانب، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان مسئلہ کشمیرپرپوری دنیا سے مدد مانگ رہے ہیں تو دوسری جانب ، پاکستان پی او کے یعنی پاک مقبوضہ کشمیرمیں بھی جنگی سامان اکٹھا کررہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی فوج نے پی او کے میں اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔ ایل او سی (لائن آف کنٹرول) کے قریب خصوصی کمانڈنگ آفیسر تعینات کردیئے گئے ہیں۔ نیز 6 بریگیڈوں کو بھی تیارکیاجارہاہے۔
ہندی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج پی او کے میں ہندوستان کے خلاف چھوٹی جنگ کے لئے سامان اکٹھا کررہی ہے۔ ایل او سی کے تمام علاقوں میں بھاری تعداد میں فوجیوں کو تعینات کیاجارہاہے ۔پاک فوج کی خصوصی توجہ دانا اورباغ سیکٹرپرہیں۔ لیپااورچیمب سیکٹروں میں بھی فوج کی سرگرمیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ یہاں بھاری ہتھیاروں اورجنگ کے دوسرے سامان اکٹھے کیے جارہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ،دانا سیکٹر میں جس طرح سے اسلحہ جمع کیا جارہا ہے یہ معمول کی بات نہیں ہے۔ صورتحال کو دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ جنگ کسی بھی وقت شروع ہوسکتی ہے۔
کب شروع ہوسکتی ہے جنگ؟
بھاسکرکی رپورٹ کے مطابق ، پی او کے میں جو کچھ بھی کرنا ہے وہ ستمبر سے اکتوبر کے درمیان ہوناہے کیونکہ اس کے بعد برف باری شروع ہوجائے گی اور جنگ لڑنا ناممکن ہوجائے گا۔ پاک فوج کا ماننا ہے کہ ہندوستان برف گرنے سے پہلے دریائے نیلم سے پاکستان کو پیچھے دھکیلناچاہتاہے۔ تب یہ اگلے موسم گرما تک دونوں فوجوں کی مستقل پوزیشن بن جائے گی۔ اگرایسا ہوتا ہے توہندوستانی اورپاکستانی فوج ایک بارپھر آمنے سامنے ہوگی۔
ہم پوری طرح تیار ہیں: پاک آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ
پاکستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ان کی فوج، ہندوستان کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئےہیں۔ ہماری فوج ہندوستان کے کسی بھی حملے کا جواب دینے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔
مشتعل پاکستان، ہندوستان کے خلاف ایک بڑی سازش کی رچنے کوشش کررہا ہے، حالیہ دنوں میں سیٹلائٹ کی کچھ تصاویرمیں اس کا ثبوت مل گیاہے۔ اوپن سورس انٹیلیجنس یعنی او ایس آئی این ٹی نے حال ہی میں سیٹلائٹ سے کچھ تصاویر بھیجی ہیں۔جو یقینی طور پر ہندوستان کی تشویش کو بڑھا سکتی ہیں۔ سیٹیلائٹ سے ملنے والی تین تصاویر کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ پاکستان کی تین بندرگاہوں میں ایک جیسا آپریشن چلایا جارہاہے۔ پاکستان کی تین بڑی بحری بندرگاہوں کراچی، اورامارہ اور گوادر کو مکمل طور پر خالی کرا لیاگیاہے۔
ان تصاویرمیں یہ واضح طورپرنظرآرہاہے کہ اورمارا میں واقع جناح بحری اڈے کو مکمل طورپرخالی کرایاگیاہے۔اسی کے ساتھ ہی ، دائیں جانب واقع گوادر بندرگاہ کو بھی پوری طرح خالی کرالیاگیاہے ، جبکہ بائیں طرف سے لگائے گئے ان پٹ کراچی میں بحریاڈے پر تین جہاز کھڑے نظرآرہے ہیں۔ یہ تصویر گذشتہ تین ماہ سے لی جارہی اس سیٹلائٹ تصاویر سے مختلف نظرآرہی ہے۔