ممبر پارلیمنٹ کنور دانش علی نے کئی دن گزر جانے کے بعد بھی بی جے پی کے رکن پارلیمان رمیش بدھوڑی کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہونے پر سوال اٹھایا ہے۔ انہوں نے ایک بار پھربی جے پی لیڈروں کے ان الزامات کی تردید کی کہ انہوں نے ایوان میں وزیراعظم مودی کے خلاف کوئی نازیبا تبصرہ کیا تھا جس کے جواب میں بدھوڑی نے مغلظات بکیں۔ کنور دانش علی نے الزام لگایا کہ رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کے بجائے زعفرانی پارٹی ان (دانش) کے خلاف روز اول سے ثبوت پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
’’دشنام طرازی منصوبہ بند معلوم ہوتی ہے‘‘
امروہہ سے بی ایس پی کے رکن پارلیمان دانش علی نے نمائندہ انقلاب سے ایک ملاقات میں کہا کہ وہ پہلے سمجھتے تھے کہ رمیش بدھوڑی نے اس طرح کے بیہودہ الفاظ اچانک ادا کئے، تاہم جس طرح سے بی جے پی کے دیگر اراکین ان کا دفاع کرنے میں جٹ گئے ہیں اس سے واضح ہورہا ہے کہ یہ سب کچھ منصوبہ بند تھا۔انہوںنے مزید کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں وزیراعظم کے وقار کوبچانے کیلئے کھڑے ہوئے تھے،تاہم انہیں زبانی لنچنگ کا نشانہ بنایا گیا۔
برج بھوشن کو بھی آڑے ہاتھوں لیا
کنور دانش علی نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ خاتون پہلوانوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے ملزم بی جے پی لیڈر برج بھوشن بھی انہیں پارلیمانی آداب سکھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ دانش علی نے کہا کہ ایک ممبر پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے رکن کے طور پر یہ ان کا حق اور ذمہ داری ہے کہ اگر کوئی بات غلط ہے تو وہ اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے گوروکل کے طالب علم نہیں بلکہ ممبر پارلیمنٹ ہیں، ایسے میں جو ذمہ داری ان پر عائد ہوتی ہے، اس کو پورا کریں گے۔ دانش علی نے اپنے اس بیان کا اعادہ کیا کہ بی جے پی کے لیڈران پارلیمنٹ کے باہر ان کی ماب لنچنگ کیلئے بیانیہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اپوزیشن اور عوام کی حمایت پر اظہار تشکر
انہوں نے اپوزیشن لیڈروں ،اپنے حلقہ کے عوام اور ملک بھر سے ملنے والے یکجہتی کے پیغامات پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی اپنے لوگوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی نہ ہونے کے خدشہ کا اظہار کرتے ہوئے دانش علی نے کہا کہ ’’ایوان میں جو کچھ ہوا،وہ پوری دنیا کے سامنے ہے۔‘‘ بی جےپی صدر جے پی نڈا سے بدھوڑی کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ’’انہیں بدھوڑی کے خلاف کارروائی کرنی چاہئے۔ ‘‘دانش علی نے تاہم اس بات پر شبہ ظاہر کیا کہ بی جےپی کوئی کارروائی کریگی۔ا نہوں نے کہا کہ’’ اگر بی جے پی کارروائی کے تعلق سے میں مخلص ہوتی تو انہیں بلاکر کیوں پوچھتی، سب کچھ ریکارڈ پر ہے۔‘‘
بی جےپی کی نیت پر شبہ کااظہار
بی جےپی کی نیت پر شبہ ظاہر کرتے ہوئے کنوردانش علی نے کہا کہ ’’ایکشن لینے میں تاخیر ہورہی ہے، میرے خلاف شواہد کھود کرنکالے جا رہے ہیں۔ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر میرے خلاف کوئی ثبوت ہوتو پیش کرو۔‘‘اس سے قبل اس الزام کا جواب دیتے ہوئے کہ مودی کے خلاف بدکلامی پر بدھوڑی برہم ہوئے تھے، دانش علی نے چبھتا ہوا سوال کیا کہ اگر انہوں نے مودی کے خلاف کوئی بدکلامی کی تھی تو بی جےپی کے دیگر اراکین پارلیمان کا اتنے بے غیرت ہیں کہ صدائے احتجاج بلند کرنے کے بجائے ایوان میں قہقہے لگارہے تھے؟
بدھوڑی کی نڈا سے ملاقات
اپنے مستقبل کے لائحہ عمل پر انہوں نے کہا کہ جو بھی جمہوریت پر یقین رکھتا ہے وہ چاہتا ہے کہ رمیش بدھوڑی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ خیال رہے کہ کانگریس، ٹی ایم سی اور این سی پی کے کئی ارکان نے اسپیکر اوم برلا کو خط لکھ کر بدھوڑی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی درخواست کی ہے۔دوسری طرف بی جے پی جو بدھوڑی کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرچکی ہے،اس کے صدر نے پیر کو بدھوڑی سے ملاقات کی۔ سمجھا جارہاہے کہ الزامات میں گھرے رکن پارلیمنٹ اپنا موقف پیش کرنے گئے تھے۔بہرحال نڈا سے پارٹی ہیڈکوارٹر میں ہونے والی اس ملاقات کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔ خود بڈھوری اس معاملے میں کچھ بھی کہنے سے گریز کررہے ہیں۔