یکم اگست کو پونے میں وزیراعظم نریندر مودی کو شرد پوار کے ہاتھوں لوک مانیہ تلک ایوارڈ سے نوازے جانے کے اعلان سے مہاراشٹر میں این سی پی کی اتحاد ی پارٹیاں اور خود این سی پی میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے۔ پیر کو ایک کل جماعتی وقف ان سے ملاقات کرکے انہیں اس پراگرام میں شرکت سے باز رکھنے کی کوشش کریگا۔ وزیراعظم مودی کو منگل یکم اگست کو پونے کے ایس پی کالج میں منعقدہ تقریب میں لوک مانیہ تلک ایوارڈ سے نوازا جانا ہے۔
پروگرام کے مطابق این سی پی سربراہ شرد پوار جو مہاراشٹر کے سب سے سینئر لیڈر ہیں،ان کے ہاتھوں وزیراعظم نریندر مودی کو یہ ایوارڈ دلایا جائےگا۔ شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے اس سلسلے میں اپنے تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ نامناسب معلوم ہوتاہے۔‘‘ سوشلسٹ لیڈر باباآدھوکی قیادت میں ایک کل جماعتی وفد پیر کو شرد پوار کو اس پروگرام میں شرکت سے روکنے کیلئے ملاقات کریگا۔ وفد میں کانگریس اور شیوسینا (ادھو) ، عام آدمی پارٹی اور سی پی ایم کے علاوہ خود این سی پی کے لیڈر شامل رہیں گے۔ اس وفد کو اتوار کی شام کو ہی شرد پوار سے ملاقات کرنی تھی مگر وہ ابھی پونے نہیں پہنچے ہیں اس لئے اب یہ ملاقات پیر تک کیلئے ملتوی کردی گئی ہے۔
خود این سی پی میں شرد پوار کے فیصلے کے تعلق سے بے چینی محسوس کی جارہی ہے۔ پارٹی کی راجیہ سبھا کی رکن وندنا چوان نے انڈین ایکسپریس سے گفتگو میں بتایا کہ’’میں ذاتی طور پر اس بات کے خلاف ہوں کہ ہماری پارٹی کے سربراہ شرد پوار وزیراعظم مودی کے ساتھ ایک ہی اسٹیج پر نظر آئیں جنہوں نےہماری پارٹی پر بدعنوانی کا الزام لگایا اور اسے تقسیم کیا۔‘‘انہوں نے بتایاکہ ’’میں نے پوار صاحب سے پروگرام میں شریک نہ ہونے کی اپیل کی تھی مگر ان کا کہناہے کہ اجیت پوار کی بغاوت سے قبل انہوں نے ہی تلک ٹرسٹ کے اراکین کی درخواست پر مودی کو مدعو کیا تھا۔‘‘ این سی پی کی پونے اکائی کے صدر پرشانت جگتاپ نے اس سلسلے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ’’ایک کل جماعتی وفد ہماری پارٹی کے سربراہ سے ملاقات کرکے انہیں اس پر آمادہ کرنے کی کوشش کریگا کہ وہ پروگرام میں شریک نہ ہوں۔‘‘ مہاوکاس اگھاڑی میں شامل کانگریس نے جہاں یہ موقف اختیار کیا ہے کہ پروگرام میں شریک ہونا یا نہ ہونا این سی پی سربراہ کا اپنا فیصلہ ہے، وہیں شیوسینا (اُدھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے دوٹوک انداز میں یہ موقف اختیار کیاہے کہ شرد پوار کو اس پروگرام میں شریک نہیں ہونا چاہئے۔
شیوسینا لیڈر اور ترجمان سنجے راؤت کا کہنا ہے کہ ’’ وزیراعظم ’انڈیا ‘اتحاد میں شامل پارٹیوں کو طرح طرح کے نام دے رہے ہیں جبکہ ان کی پارٹی نے این سی پی کو توڑ دیا ہے، ایسے میں شرد پوار کا اُس پروگرام میں شریک ہونا اور مودی کو ایوارڈ سے نوازنامناسب نہیں ہے۔‘‘ سنجے راؤت نے یاد دلایا کہ ’’مودی نے صرف این سی پی کو دو حصوں میں تقسیم ہی نہیں کیا بلکہ انہو ں نے پارٹی کو بدعنوان بھی قراردیاہے۔ جب این سی پی نے اس قدر پریشانی اٹھائی ہے تو اس کے سربراہ کیسے وزیراعظم کو ایوارڈ سے نواز سکتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’ایسا کرکے پوار اپنی شبیہ کو نقصان پہنچائیں گے۔انہیں اس تقریب سے دور رہنا چاہئے۔‘‘