ترکی اور شام میں زلزلے کے بعد ہلاکتوں کی تعداد آٹھ ہزار کے قریب، شمالی شام میں وبائی امراض کا خدشہترکی اور شام میں زلزلے کے بعد ہلاکتوں کے تعداد آٹھ ہزار کے قریب ہو چکی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ متاثرین کی تعداد 23 ملین یا اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے۔
عالمی اداری صحت نے خبردار کیا ہے کہ ’ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے سے دو کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر ہوسکتے ہیں۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سینیئر ایمرجنسی آفیسر ایڈلہیڈ مارشنگ کا کہنا تھا کہ ’تباہی کا جائزہ لینے کے بعد یہ لگتا ہے کہ دو کروڑ 30 لاکھ افراد خطرے میں ہیں۔‘
ان کے مطابق پورے خطے میں سویلین خاص کر صحت کا انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ترکی اور شام میں زلزلہ زدگان کی مدد کرنے والوں کو ایسی اشیا بھجوانے سے گریز کرنا چاہیے جن کی ضرروت نہیں ہے۔پروفیسر لوسی نے بی بی سی ورلڈ نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ مدد دینے والی چیز پیسہ ہے۔ان کے مطابق صرف اس وقت ہی نہیں بلکہ آنے والے برسوں میں پیسے ہی کی سب سے زیادہ ضرورت ہو گی۔