تلگو ریاستوں کے علاوہ کرناٹک اور مہاراشٹرا پر نظریں، ڈسمبر میں دہلی میں بی آر ایس کی تشکیل کا باقاعدہ اعلان
حیدرآباد۔ تلنگانہ میں بی جے پی کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کے دوران چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے قومی سطح پر بی آر ایس کی سرگرمیوں کو وسعت دینے کی حکمت عملی کا کام شروع کردیا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے ملک کے نامور سیاسی مبصرین اور صحافیوں سے مشاورت کرتے ہوئے مختلف ریاستوں میں بھارتیہ راشٹرا سمیتی کو توسیع دینے کے منصوبہ پر بات چیت کی ہے۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ اسمبلی انتخابات کے بجائے لوک سبھا انتخابات پر توجہ مرکوز کی جائے جو 2024 میں منعقد ہوں گے۔ چیف منسٹر 7 ڈسمبر کو نئی دہلی میں بی آر ایس کے قیام کا باقاعدہ اعلان کریں گے اور اس موقع پر مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے سیاسی اور سماجی کارکن موجود رہیں گے۔ کے سی آر چاہتے ہیں کہ بائیں بازو جماعتوں کے علاوہ بعض علاقائی جماعتوں کے قائدین کو نئی دہلی کے پروگرام میں مدعو کریں۔ قریبی ذرائع کے مطابق کے سی آر ملک میں 100 لوک سبھا نشستوں پر توجہ مرکوز کریں گے تاکہ بی جے پی کی مرکز میں اقتدار میں واپسی کو روکا جاسکے۔ تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے علاوہ مہاراشٹرا اور کرناٹک کے سرحدی علاقوں کی پارلیمانی نشستوں کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔ پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ بی آر ایس کے آغاز کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کی 543 نشستوں پر مقابلہ کرنا مشکل ہے لہذا حلیف جماعتوں کا انتخاب کرتے ہوئے 100 نشستوں پر مقابلہ کی تیاری کی جائے گی۔ 50 نشستوں پر بی جے پی کو سخت مقابلہ دیا جاسکتا ہے جن میں تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستیں شامل ہیں۔ چیف منسٹر نے آندھرا پردیش کے علاوہ کرناٹک اور مہاراشٹرا میں بی آر ایس کیلئے قائدین کی تلاش شروع کردی ہے ۔ دہلی میں بی آر ایس سرگرمیوں کے سلسلہ میں اہم رول ادا کرنے والے بی ونود کمار نے کہا کہ پارٹی حکمت عملی کا ڈسمبر میں نئی دہلی میں اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں سے بی آر ایس میں شمولیت کیلئے مختلف پارٹیوں کے قائدین ربط میں ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مدھیہ پردیش اور راجستھان سے بھی بعض قائدین نے ربط قائم کیا ہے