مہاراشٹر اسٹیٹ بورڈ آف سیکنڈری اینڈ ہائر سیکنڈری ایجوکیشن
(MSBSHSE) کے نتائج کا اعلان جمعہ کو کیا گیا۔ اس بار ایس ایس سی کا امتحان دینے والے 22 حفاظ نے اچھے نمبروں کے ساتھ امتحان پاس کیا ہے۔
دوسری طرف ابو طلحہ انصاری نے ایس ایس سی امتحان میں 83.40 فیصد نمبر حاصل کئے۔ اس کی خوشی دوبالا ہو گئی کیونکہ اس نے اپنا ‘حفظ قرآن ‘ مکمل کر لیا ہے اور اب وہ حافظ ہیں ۔
حافظ وہ ہیں جو قرآن حفظ کرتے ہیں۔ انصاری مالونی (ملاڈ) میں جامعہ تجوید القرآن مدرسہ اور نور مہر اردو اسکول کے 22 حفاظ نے اس سال ایس ایس سی کا امتحان پاس کیا ہے۔ مدرسہ کے بانی سید علی نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں۔ مدرسہ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم بھی حاصل کی۔ مدرسے میں پڑھنے والے بچوں پر جس طرح الزام لگایا جاتا ہے کہ وہ مدرسے میں پڑھ کر کیا حاصل کریں گے، یہ ان لوگوں کے منہ پر طمانچہ ہے جو کسی نہ کسی بہانے مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں۔
سید علی نے کہا، ’’اس سال ایس ایس سی میں شامل ہونے والے 22 حافظ طلبا میں سے 14 نے امتیازی نمبر کے ساتھ امتحان پاس کیا ہے۔ جبکہ 8 نے 60 فیصد سے زیادہ نمبر حاصل کیے ہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ہمارے طلباء نے اتنی اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
بہت سے لوگ اپنے اضافی گھروں کو چھٹی والے گھروں کے طور پر استعمال کرتے ہیں یا اضافی رقم کمانے کے لیے کرائے پر دیتے ہیں۔ لیکن علی بھائی کے نام سے مشہور تاجر علی نے اپنے ملاڈ کے بنگلے کو ایک تعلیمی ادارے میں تبدیل کر دیا۔
2000 میں قائم ہونے والا یہ مدرسہ نے 2011 میں 13 حافظوں کے ساتھ SSC پاس آؤٹ کا پہلا بیچ تیار کیا۔ پچھلی دہائی میں یہاں سے 97 حافظ بن کر نکلے ہیں، جنہوں نے ایس ایس سی کا امتحان بھی پاس کیا ہے۔ بہت سے ایسے ہیں جو اعلیٰ تعلیم کے لیے گئے ہیں یا کہیں نوکری کر رہے ہیں۔ علی نے کہا، “ہمارے کچھ حافظ اب انجینئر، ڈاکٹر اور فارماسسٹ ہیں۔
کیرئیر کونسلر شیخ اخلاق احمد نے کہا، “اسے ملک کے بہت سے مدارس میں لاگو کیا جا سکتا ہے۔ جدید تعلیم مذہبی مضامین کے مطالعہ میں بالکل بھی رکاوٹ نہیں بنتی۔ ملاڈ انسٹی ٹیوٹ کے استاد اور سپروائزر حافظ اعجاز نے کہا کہ یہ سیشن واقعی سخت تھا۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے طلباء کو آٹھ ماہ تک آن لائن پڑھایا گیا۔ وہ صرف چار ماہ کے لیے آف لائن کلاسز میں آیا لیکن سخت محنت سے اس نے امتحان پاس کیا