محمد عمر گوتم صاحب ایک معروف شخصیت ہے، انہوں نے خود اپنے علم وشعور اور آزاد مرضی سے کئی سال قبل اسلام قبول کیا تھا. یہ الزام بالکل بے بنیاد ہے کہ وہ لوگوں کو زور زبردستی و لالچ کے ذریعہ اسلام کی طرف راغب کرتے تھے، ایس آئی او نے پریس کو جاری کردہ بیان میں کہا. ایس آئی او عمر گوتم اور مفتی جہانگیر قاسمی کی گرفتاری کی سخت مذمت کرتی ہے اور انھیں فوری رہا کرنے کی اپیل کرتی ہے اور اس قسم کی کوشش و ہراسانیوں کو تشویش کی نگاہ سے دیکھتی ہے. ایس آئی او یہ سمجھتی ہیں کہ اس کیس کو حکومت و میڈیا کا ایک گروہ فرقہ وارانہ منافرت و سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کررہا ہے.
اتر پردیش سرکار کی طرف سے بنائے گئے تبدیلی مذہب کے قوانین کی بھی وہ مخالفت کرتی ہے جو بنیادی حقوق جیسے مذہب کی تبلیغ و اپنے مرضی سے مذہب کی تبدیلی پر قدغن لگاتی ہے جسے ہمارے دستور نے بنیادی حق تسلیم کیا ہے. ہمیں امید ہے کہ ہائی کورٹ آئینی قدروں کی بالا دستی کو یقینی بناتے ہوئے ان کاوشوں پر روک لگائے گا، ایس آئی او کے صدر تنظیم محمد سلمان احمد نے کہا۔