6/اسلامک سینٹر, فیروزآباد میں دو کتابوں "قرآنی سفر” اور "تذکرہ مفتی عبد العلیم عیسٰی صاحب” کا رسم اجراء بدست حضرت ماسٹر سید محمد احسن صاحب (سابق پرنسپل اسلامیہ انٹر کالج, فیروزآباد) عمل میں آیا, یہ دونوں کتابیں مولانا سید احمد اُنیس ندوی نے لاک ڈاؤن کے زمانے میں مرتب کی ہیں۔
پہلی کتاب "قرآنی سفر” (350 صفحات) قرآن مجید کے تیس پاروں کے منتخب اور اہم موضوعات کے خلاصے پر مشمل ہے, اس کتاب پر حضرت مولانا سعید الرحمن اعظمی ندوی (مہتمم دار العلوم ندوۃ العلماء,لکھنؤ), حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اور حضرت مولانا خلیل الرحمن سجاد نعمانی ندوی صاحب کے بالترتیب پیش لفظ, تقریظ اور دعائیہ کلمات بھی موجود ہیں جو کتاب کی اہمیت و افادیت کو بیان کرتے ہیں, اسلامک سینٹر کے سکریٹری مولانا اعلم مصطفی یعقوبی نے بتایا کہ اس کتاب کو اسلامک سینٹر نے شائع کیا ہے اور یہ کتاب اردو داں طبقے کو قرآن مجید کے مضامین سے واقف کرانے کے لئے لکھی گئ ہے۔
دوسری کتاب فیروزآباد کے "سابق مفتی شہر و امام جامع مسجد” حضرت مولانا مفتی عبد العلیم عیسی صاحب وصی اللہی رح کی سوانح حیات اور ان کی دینی و علمی خدمات سے متعلق 400 صفحات پر مشتمل ہے, اس کتاب میں حضرت مفتی صاحب رح کی زندگی کے تمام گوشوں پر روشنی ڈالی گئ ہے اور کتاب کو چار اجزاء میں منقسم کیا گیا ہے, پہلے حصے میں مفتی صاحب کی تفصیلی سوانح, دوسرے حصے میں مفتی صاحب سے متعلق مضامین کا مجموعہ, تیسرے حصے میں مفتی صاحب رح کی مکاتبت اور چوتھے حصے میں مفتی صاحب رح کی شاعری کو جمع کیا گیا ہے, ان کتابوں کے اجراء میں ماسٹر سید ادریس علی صاحب کے علاوہ مفتی صاحب مرحوم کے دو صاحبزادے جناب احمد علیم صاحب اور جناب مولانا قاری اسعد علیم شمسی صاحب بھی موجود تھے, قاری اسعد علیم شمسی صاحب نے بتایا کہ والد صاحب کی زندگی ایک مثالی زندگی تھی اور ماشاءاللہ میرے بھانجے عزیزم اُنیس سلمہ نے بڑی جانفشانی کے ساتھ اس کتاب میں وہ ساری باتیں جمع کر دی ہیں جن سے ہم کو بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔ شہر کی معزز شخصیات نے "کورونا پروٹوکول” کے ساتھ اس تقریب میں شرکت کی اور مولوی احمد اُنیس ندوی کو مبارکباد پیش کی۔ مولانا اُنیس ندوی نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان دونوں کتابوں کو پڑھنے کی اپیل کی۔
پروگرام کی نظامت مولانا سید سعدی قاسمی نے کی, اور آخر میں حضرت ماسٹر سید محمد احسن صاحب کی دعاء پر نشست کا اختتام ہوا۔
پروگرام کی نظامت مولانا سید سعدی قاسمی نے کی, اور آخر میں حضرت ماسٹر سید محمد احسن صاحب کی دعاء پر نشست کا اختتام ہوا۔