ریاست ہیسے کے وزیر اعلی فولکر بوفیے نے آج اتوار کو ایک ویڈیو کانفرنس کے دوران کہا،” شیفر کورونا وائرس کی وجہ سے بہت فکر مند تھے کہ آیا عوام کی ان بڑی توقعات پر پورا اترنا ممکن بھی ہو گا، خاص طور پر مالی مددکے حوالے سے۔‘
‘ فولکر بوفیےنے مزید کہا کہ ان کے خیال میں شاید ان پریشانیوں نے تھوماس شیفر کو اتنا آن گھیرا کہ،”وہ اس مایوسی میں ہی ہمیں چھوڑ کر چلے گئے۔‘
جرمنی کی وفاقی حکومت نے ابھی حال ہی کووڈ۔انیس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ہونے والے لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والوں کے لیے ایک امدادی پیکج متعارف کرایا تھا۔ ریاستی میڈیا کے مطابق 54 سالہ شیفر کو گزشتہ دنوں کے دوران ایسے کئی پروگرامز میں باقاعدگی سے
سعودی ڈاکٹر کے دُکھ نے سب کو دُکھی کر دیا
دیکھا گیا، جن میں وہ عوام کو اس حکومتی امدادی پیکج کی تفصیلات سے آگاہ کرتے تھے۔
پولیس اور حکام نے بتایا کہ تمام واقعات کا جائزہ لینے، عینی شاہدین سے بات چیت کرنے اور جائے وقوعہ کا جائزہ لینے کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ تھوماس شیفر نے
تھوماس شیفر کا تعلق چانسلر انگیلا میرکل کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین ‘سی ڈی یو‘ سے تھا۔ وہ گزشتہ دو دہائیوں سے ریاستی سطح پر کی جانے والی سیاست میں
ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد 1650 ہوگئی، 20 افراد جاں بحق
متحرک تھے اور تقریباﹰ دس برسوں سے صوبائی وزیر مالیات تھے۔
اس ریاست میں جرمنی کا اقتصادی مرکز فرینکفرٹ بھی واقع ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ اگر وزیر اعلی فولکر بوفیے نے 2023ء کے ریاستی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا
فیصلہ کیا تو وہ ہیسے کے نئے وزیر اعلی ہو سکتے تھے۔
پولیس کو تھوماس شیفر کی لاش تیز رفتار ٹرینوں کے لیے مخصوص پٹری پر شہر ہوخ ہائم کے قریب سے ملی۔ یہ شہر فرینکفرٹ اور مائنز کے درمیان واقع ہے۔ تھوماس شیفر نے پسماندگان میں اہلیہ اور دو بچوں کو چھوڑا ہے۔