سعودی عرب میں سپریم علماء کونسل نے آج بتاریخ 22 رجب 1441ھ بروز منگل منعقد ہونے والی اپنی 25ویں میٹنگ میں ایک قرارداد پاس کی جس میں کرونا وائرس جیسی مہلک بیماری کے خوف سے جمعہ یا با جماعت نماز پنجگانہ ادا کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
واضح ہو کہ میٹنگ میں متعدد علمائے کرام کے ساتھ سعودی عرب کے ہیلتھ منسٹر ڈاکٹر توفیق الربیعہ بھی شامل تھے جنہوں نے معتمد میڈیکل رپورٹ کی بنیاد پر کہا کہ جب تک اس بیماری سے بچنے کا مکمل انتظام نہیں ہو جاتا اس وقت تک اس کے بڑھنے کا خدشہ باقی رہے گا اور اس کی سب سے بڑی وجہ لوگوں کا مختلف جگہوں پر اکٹھا ہونا ہے۔
کونسل نے اپنے فتوے کو قرآن کریم کی آیات ولا تلقوا بایدیکم الی التہلکۃ اور ولاتقتلوا انفسکم ان اللہ کان بکم رحیما سے مدلل کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں آیتیں اس بات پر دلالت کرتی ہیں انسان کے اوپر ہر اس چیز سے بچنا فرض کے درجہ میں ضروری ہے جو اس کی ہلاکت کا سبب ہو۔ ایسے ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث ۱: لا یورد ممرض علی مصح ، ۲: فر من المجذوم کما تفر من الاسد ، ۳: اذا سمعتم بارض الطاعون فلا تدخلوھا واذا وقع بارض وانتم فیھا فلاتخرجوا منھا سے بھی اپنے فتوے کو مزین کیا۔ یعنی ۱: ایک مریض اونٹ کو صحت مند اونٹ کے پاس نہ لے جاؤ۔ ۲: کوڑھ والے انسان کے پاس سے ایسے ہی بھاگو جیسے شیر کو دیکھ کر بھاگتے ہو ۔ ۳: جب کسی جگہ کے بارے میں سنو کہ وہاں طاعون پھیل گیا ہے تو وہاں نہ جاؤ اور جہاں تم موجود ہو اگر وہیں طاعون پھیل جائے تو وہاں سے نکلو بھی نہیں۔
اس کے علاوہ شریعت اسلامی کے اہم ضابطوں لا ضرر و لا ضرار اور ان الضرر یدفع قدر الامکان کو بھی بیان کیا۔
مندرجہ بالا قرآن و احادیث اور اسلامی ضابطوں کی روشنی میں یہ بات واضح ہوگئی کہ موجودہ حالات میں نماز جمعہ اور مسجدوں میں با جماعت نماز پنجگانہ ادا نہ کرنے کی شرعا اجازت ہے البتہ فتوی میں حرمین کا استثناء کیا گیا ہے۔
اس موقع سے مساجد کے دروازے عارضی طور پر بند ہونگے اور صرف اذان پر اکتفاء کیا جا ئے گا۔ اذان کے کلمات میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کی حدیث کی بنیاد پر صلوا فی بیوتکم یعنی اپنے گھروں میں نماز ادا کریں، کا اضافہ ہوگا اور جمعہ کی نماز کی جگہ چار رکعت ظہر کی نماز ادا کی جائےگی ۔
’رنجن گگوئی کی راجیہ سبھا میں نامزدگی، جمہوری قدروں کی پامالی‘
حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث مبارک اذا مرض العبد او سافر کتب لہ مثل ما کان یعمل مقیما صحیحا یعنی کسی بیمار یا مسافر کو اتنا ہی ثواب ملتا ہے جتنا حالت صحت یا حالت اقامت میں ملتا ہے ، اس حدیث کے عام ہونے کی وجہ سے اللہ کی ذات سے امید ہے کہ جو شخص معقول کی عذر کی وجہ سے جمعہ یا جماعت کے ساتھ نماز میں شریک نہ ہو سکے اس کو پورا ثواب ملے گا ۔
اللہ تعالی کے فرمان وتعاونوا علی البر والتقوی ولاتعاونوا علی الاثم والعدوان کے تحت سپریم علماء کونسل تمام لوگوں کو یہ مشورہ دیتی ہے کہ متعلقہ اتھارٹی کی طرف سے جو بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا حکم دیا گیا ہے اس کو لازم پکڑ لیں ۔
ساتھ ہی تمام لوگوں سے درخواست ہے کہ کثرت سے دعاء و استغفار کریں۔ اللہ تعالی ہم سب کی ہر طرح سے حفاظت فرمائے۔