نئی دہلی ( آئی این ایس انڈیا )
جموں کشمیر کے 5 پہلے ممبران اسمبلی کو رہا کر دیا گیا ہے۔ گزشتہ اگست مہینہ میںآرٹیکل370کی منسوخی کے بعد سے یہ لیڈر حراست میں تھے۔واضح ہوکہ سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی، فاروق عبداللہ اور عمر عبداللہ اب بھی حراست میں ہیں۔ رہا شدہ رہنماو¿ں میں دو لیڈر پی ڈی پی کے، دو نیشنل کانفرنس کے اور ایک آزاد امیدوار ہےں۔ان کے اسماءیوں ہیں : اشفاق جبر،غلام نبی بھٹ ، بشیر میر ، ظہور میر اور یاسر ریشی ۔ خیال رہے کہ اس
سے پہلے اتوار کو پی ڈی پی نے جموں و کشمیر کے سیاسی رہنماو¿ں کی رہائی کی اپنی درخواست دہرائی تھی۔ ساتھ میں پارٹی نے کہا تھا کہ اس علاقہ میں موجودہ صورتحال جمہوری فکر کو زک پہنچارہی ہے یہ سراسر آمریت پر مبنی عمل ہے ۔ پارٹی نے کہا کہ موجودہ صورتحال ایمرجنسی کے دنوں کی یادوں کو تازہ کر تی ہے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے جنرل سکریٹری اور ایم ایل سی کے سابق رکن سریندر چودھری نے کہا کہ امن قائم کرنے کے لئے، حکومت کو موجودہ صورتحال پر غور کرنا چاہئے جو بہت سنگین اور تشویشناک ہیں۔ یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جموں کشمیر کے حراست میں رکھے گئے سیاسی رہنماو¿ں کو رہا کئے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس میں جموں و کشمیر کی موجودہ سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعلی مفتی محمد سعید کی چوتھی برسی منانے کے لئے کئے جا رہے انتظامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ چودھری نے حکومت سے جموں کے ساتھ ساتھ کشمیر کے بھی کسانوں کو فوری امداد فراہم کرنے کی گزارش کی، جنہیں اس موسم سرما کے آغاز میں شدید برف باری اورکثیر بارش کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانے پڑے ہیں ۔