لکھنو : شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف جمعہ کی نماز کے بعد اتر پردیش کے متعدد اضلاع شدید احتجاج کیا گیا۔ احتجاج کے دوران یو پی میں اب تک 7 افراد کی موت ہو چکی ہے۔
گزشتہ روز لکھؤ میں ایک شخص جان بحق ہوا تھا، جبکہ جمعہ کے روز بجنور میں گولی لگنے سے دو نوجوان ہلاک ہوگئے، یہاں 8 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
اس کے علاوہ کانپور، سنبھل اور فیروز آباد میں بھی ایک ایک شخص ہلاک ہو گیا۔ دریں اثنا، میرٹھ میں پولیس چوکی نذر آتش کی گئی۔
بجنور میں بھی لوگ ایک جگہ جمع ہوئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
لکھنؤ کا ماحول اس وقت پرسکون ہے۔ پولیس اور انتظامیہ یہاں مستعد ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس او پی سنگھ نے افسران کے ہمراہ گشت کیا۔ یہاں کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس آر اے ایف اور پی اے سی کے اہلکار کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا ہے۔
شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف ملک کے بیشتر علاقوں میں مظاہرے جاری ہیں۔ اتر پردیش میں جمعرات کے روز لکھنؤ میں تشدد ہوا اور آج جمعہ کے روز ایک مرتبہ پھر کئی شہروں میں ہنگامہ آرائی جاری ہے۔ جمعہ کے روز مغربی اتر پردیش کے مظفرنگر اور فیروز آباد میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے کے دوران تشدد کی آگ بھڑک اٹھی۔
دریں اثنا، مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق فیروز آباد میں مظاہرین نے کچھ گاڑیوں کو نذر آتش کر دیا ہے
فیروز آباد میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کے لئے آنسو گیس کے گولے داغے اور مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ مغربی یوپی کے غازی آباد میں بھی سی اے اے کے خلاف احتجاج کیا گیا اور نعرے بازی کی گئی۔
اس کے علاوہ ہاپوڑ میں آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے۔ فیروز آباد کے علاوہ مغربی اتر پردیش کے مظفر نگر میں بھی جمعہ کے روز احتجاج ہوا۔ مظفر نگر میں لوگوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، جس کے بعد پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا۔
واضح رہے کہ جمعہ کے پیش نظر اتر پردیش میں احتیاط کے طور پر 15 اضلاع میں انٹرنیٹ بند کر دیا گیا تھا۔ مغربی یوپی میں میرٹھ سمیت دیگر علاقوں میں انٹرنیٹ کو بند رکھا گیا۔ جبکہ گورکھپور اور لکھنؤ میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی۔جمعرات کے روز راجدھانی لکھنؤ میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پرتشدد ہو گیا تھا۔
دریں اثنا، ہزاروں مظاہرین نے پتھراؤ کیا، گاڑیوں کو نذر آتش کیا اور توڑ پھوڑ بھی کی۔ پولس کی فائرنگ کے دوران لکھنؤ میں مظاہرہ کر رہے ایک شخص محمد وکیل کی موت واقع ہوگئی تھی۔ لکھنؤ کے علاوہ یوپی کے سنبھل میں سرکاری بسوں کو بھی نذر آتش کیا گیا تھا۔