نومنظور شہریت قانون 2019 کے خلاف تحریکوں اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے۔ آج راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر کئی معروف سماجی کارکنوں نے اس قانون کے خلاف اپنی بات رکھی۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں سابق آئی اے ایس افسر ہرش مندر بھی موجود تھے۔
انھوں نے وہاں موجود لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم نفرت کے خلاف لڑ رہے ہیں، ہمیں آزادی کی لڑائی کی طرح سی اے بی (اب شہریت قانون) کے خلاف لڑنا ہوگا۔ ہم کھل کر اس قانون کی مخالفت کرتے ہیں۔ ہمیں یہ قانون بار بار توڑنا ہے۔
اس قانون کو توڑنے کی سزا بھی قبول کرنی ہوگی۔ یہ ضد کرنا ہوگا۔ ایک بھی مسلمان کی شہریت
ہرش مندر نے اپنی بات لوگوں کے سامنے رکھتے ہوئے واضح لفظوں میں کہا کہ ’’حکومت کی دشمنی مسلمانوں سے، بایاں محاذ نظریہ رکھنے والوں سے اور آئین سے ہے۔ اس حکومت نے آئین کو منہدم کر دیا ہے۔
اس ملک کے ہندو ’بائے چانس‘ انڈین ہیں جب کہ مسلمان ’بائے چوائس‘ یعنی اپنی پسند سے انڈین ہیں۔ اس لیے ان پر کوئی شک مت کیجیے۔ میں اس قانون کے خلاف خود کو سرکاری دستاویزوں میں مسلمان اعلان کروں گا۔‘‘