ملک ہندوستان میں جو آج یہ ہو رہا ہے، اس کو کون نہیں جانتا، کیا نہیں ہو رہا آج ہندوستان میں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کی ہر وہ بات جو انہوں نے اپنے بڑے بڑے دعووں و وعدوں کے ساتھ کہی تھیں، آج ان سب کا الٹا ہورہا ہے۔ نریندر مودی نے ایک نعرہ دیا تھا ”میک ان انڈیا“ اور دوسرا نعرہ دیا تھا ”بیٹی پڑھاؤ اور بیٹی بچاؤ“ تو اس میں راہل گاندھی نے کیا غلط کہا؟ ہندوستان آج ہندوستان نہیں بلکہ ”ریپستان“ بن گیا ہے۔
جہاں بات بیٹی کے پڑھانے اور بیٹی کو بچانے کی ہے۔ اس کا بالکل الٹا ہو رہا ہے۔ بیٹیاں پڑھ نہیں رہی ہیں بلکہ اپنے آپ کو بچانے کی کوشش میں اور درندوں کا شکار ہوتی جارہی ہیں۔ اناؤ کی تازہ مثال آپ کے سامنے ہے،
حیدرآباد کی بیٹی آپ سب کے سامنے ہے، جھارکھنڈ کا معاملہ آپ سب کے سامنے ہیں۔ جتنے بھی خونخوار درندے ہیں وہ سب اپ ہی کی تو جیبوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ آپ ہی نے کہا تھا کہ میں ایسے کسی بھی شخص کو راجیہ سبھا یا لوک سبھا میں نہیں آنے دوں کا جو کہ ملزم ہوگا۔ لیکن، آپ نے ایسے لوگوں کو ٹکٹ دیا اور عوام کو بہکا پھسلاکر ووٹ حاصل کیا اور ان لوگوں کو آپ نے ہیرو بناکر راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں بیٹھا لیا۔
رہی بات راہل گاندھی کے بیان کے عوض معافی منگوانے کی، وہ ہو نہیں سکتا۔ کیوں کہ راہل گاندھی نے کوئی ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دیا جس سے ملک ہندوستان شرمسار ہو اور نفرت کا ماحول پیدا ہو اور نہ ہی خواتین کی شان میں ایسی کوئی گستاخی کی۔ نفرت کا ماحول بھی آپ ہی لوگ بنا رہے ہیں۔
ممبر راجیہ سبھا اسمرتی ایرانی نے بڑے فخر سے یہ کیسے کہدیا کہ راہل گاندھی نے کہا کہ ”آؤ بھارت کی ناریوں کے ساتھ ریپ کرو“ شرم آتی ہے اسمرتی جی آپ کے اس بیان پر۔ آپ ایک عورت ہوکر عورت کی عزت کو تار تار کر ہی ہو۔ بلکہ،
آپ کو تو خونخوار ملزمین کے خلاف سڑکوں پر اتر کر بآواز بلند بولنا چاہئے، لیکن آپ کو اپنی کرسی جو بچانی ہے۔ میں آپ کو یہاں یہ بتاتا چلوں کہ زیادہ تر عوام راہل گاندھی کے اس بیان سے بالکل صد فیصد اتفاق رکھتا رکھتے ہیں، آپ کو ہو یا نہ ہو۔ جو موصوعات راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں کرنے کے ہوتے ہیں،
ان کو تو آپ آرام سے درکنار کر دیتے ہو اور غیر معمولی باتوں پر بحث شروع کر دیتے ہیں۔ اور، جو آپ کے حق میں بات کہے وہ صحیح اور جو نہ کہے اور جو ہے ملک کا غدار ہوجاتا ہے۔
کیا اس ملک ہندوستان میں کوئی اپنے من کی بات نہیں کہہ سکتا، کیا انہیں کو حق ہے صرف من کی بات کہنے کا۔ جو آپ کو آئینہ دکھا دے وہ غدار، جو آپ کے جوتے چپل سیدھا کرے وہ آپکا وفادار، یہ غلیظ اور گندی سیاست اس ملک میں نہیں چلنے والی۔ جو یہ گندگی آپ کے ذہنوں میں گھس گئی ہے، اس گندگی سے پاک ہونے کی بہت سخت ضرورت ہے۔
محمد اشرف ریاض الحسینی