نئی دہلی: (پریس ریلیز) انسٹی ٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز کی ایوارڈ کمیٹی نے آٹھواں لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ معروف اسلامی اسکالر اور مصنف پروفیسر محسن عثمانی کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف آبجیکٹو اسٹڈیز ہندوستانی مسلمانوں کا معروف تنھک ٹینک ادارہ ہے جس کے متعدد تحقیقی علمی کاموں کے ساتھ مختلف میدانوں میں نمایاں کارنامہ انجام دینے والی شخصیات کو ایوارڈ سے بھی سرفراز کیا جاتا ہے اور اس مقصد کے تحت آئی او ایس میں دو ایوارڈ ہے، ایک شاہ ولی اللہ اور دوسرا لائیو ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ۔
آئی او ایس کے آفس بیررس کی آج میٹنگ منعقد ہوئی جس میں پروفیسر محسن عثمانی کو اسلامی افکار، ریسرچ اور دیگر میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دینے کی وجہ سے لائف ٹائم اچیومینٹ ایوارڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پروفیسر محسن عثمانی دارالعلوم ندوۃ العلماء کے فاضل ہیں. پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد انہوں کچھ عرصہ تک جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں بطور ایسوسی ایٹ پروفیسر خدمات انجام دیا، اس کے بعد حیدرآباد کی ایفلو یونیورسٹی میں شعبہ عربی کے صدر رہے۔ ریٹائر ہونے کے بعد اب ململ انہماک کے ساتھ ریسچ اور تحقیق کا کام کررہے ہیں ان کی دسیوں کتابیں چھپ چکی ہیں، جسے عوامی مقبولیت حاصل ہے۔
آئی او ایس نے لائف ٹائم ایوارڈ کا سلسلہ 2007 میں شروع کیا تھا جس میں ایک سند، مومینٹو اور ایک لاکھ روپے کی رقم دی جاتی ہے، علاوہ ازیں پروفیسر محسن عثمانی کی شخصیت اور کارنامہ پر ایک فلم بھی ریلیز کی جائے گی۔
یہ ایوارڈ نمایاں کارنامہ انجام دینے کیلئے شخصیت اور ادارے دونوں کو دیا جاتا یے اب تک جن سات شخصیات یا ادارے کو اس ایوارڈ سے سرفراز کیا ہے اس میں جسٹس ای ایم احمدی سابق چیف جسٹس آف انڈیا، امارت شرعیہ پٹنہ، مرحوم اخلاق الرحمن قدوائی سابق گورنر بنگال، بہار۔ پروفیسر بی شیخ علی بانی وائس چانسلر یونیورسٹی آف مینگلورو و گوا، مولانا سعید الرحمن اعظمی مہتمم دارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنو، معروف وکیل اے جے نورانی اور معروف اسلامی اسکالر پروفیسر اختر الواسع کے نام شامل ہیں۔