مہاراشٹر کی راجدھانی ممبئی میں ایک بیحد ہی چونکانے والی رپورٹ سامنے آئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ممبئی میں اسٹوڈینٹس سب سے زیادہ پورن فلم دیکھتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسٹوڈینٹس ایک ہفتے میں ریپ پر مبنی اوسطًا 40 پورن فلمیں دیکھتے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ایسی فلموں کو دیکھتے وقت وہ خود کو اس سے جڑا ہوا محسوس کرتے ہیں۔ ریسکیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چیریٹیبل ٹرسٹ نے ممبئی میں یہ سروے کیا ہے۔ ٹرسٹ نے پورن کی بڑھتی لت اور اسٹوڈینٹس پر اس کے پڑنے والے اثرات کو دیکھنے کیلئے یہ سروے کیا۔ یہ رپورٹ 500 اسٹوڈینٹس پر ہوئے سروے کے بعد تیار کی گئی ہے۔ 500 اسٹوڈینٹس ممبئی کے 30 الگ۔الگ انگلش اسکولوں میں پڑھتے ہیں۔ اس میں بوائے اسٹوڈینٹس کی تعداد 188 اور طالبات 345 تھیں۔ سبھی اسٹوڈینٹس کی عمر 16۔22 سال کے درمیان تھی۔
رپورٹ کے مطابق 63 فیصد اسٹوڈینٹس کا ماننا ہے کہ تشدد آمیز پورن دیکھتے وقت وہ خود کواس میں شامل محسوس کرتے ہیں۔ سروے کے مطابق 33 فیصد لڑکے اور24 فیصد لڑکیاں پورن دیکھنے کی وجہ سے سیکسٹنگ یعنی نیوڈ تصویریں شیئر کرتی ہیں۔ وہیں 35 فیصد اسٹوڈینٹس کا کہنا ہے کہ مسلسل پورن دیکھنے کے سبب وہ خود کو سیکسوئل ایکٹوٹی سے جڑا پاتے ہیں۔ اس سروے کی ایک اور چونکانے والی بات یہ ہے کہ کم عمری میں جسمانی تعلقات بنانے کے سبب لڑکیوں کو اسقاط حمل کرانا پڑتا ہے۔
این بی ٹی کی رپورٹ کے مطابق، ٹرسٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرابھیشیک کلیفرڈ نے کہا کہ سروے کی رپورٹ تشویش پیدا کرنے والی ہے۔ پونوگرافی کینسر کی طرح رشتوں کو ختم کررہی ہے۔ وہیں اس کے سبب لوگوں کے برتاؤ پر بھی بیحد برا اثر پڑ رہا ہے۔ ابھیشک کلیفرڈ نے بتایا کہ ہارڈکور پورن دیکھنے کی وجہ سے لوگوں میں اورل سیکس کو لیکر بھی مانگ بڑھ رہی ہے جو ایچ آئی وی جیسی خطرناک بیماری کو جنم دے سکتی ہے۔