ایودھیامعاملےکی سماعت کی لائیواسٹریمنگ کامعاملہ چیف جسٹس کے پاس بھیج دیاگیاہے۔عرضی گذارکی عرضی پرسماعت کےلیے چیف جسٹس رنجن گوگوئی کے پاس بھیجاگیا۔ وہیں سپریم کورٹ نے عرضی گذار کے وکیل سےسوال کیاکہ وہ اتنے حساس معاملےکی لائیواسٹریمنگ کی اپیل کیسے کرسکتے ہیں۔دوسری طرف ایودھیامعاملےکی ایک اورعرضی کوسپریم کورٹ نے خارج کردیاہے۔عرضی گزار نے عدالتی کاروائی کومنسوخ کرنے کی گزارش کی تھی۔اس تعلق سےعرضی گزاروں کےخلاف ایف آئی آردرج کرنے کی بھی بات کہی گئی تھی۔
سپریم کورٹ نے اجودھیا مقدمہ کی سماعت منسوخ کرنے سے متعلق ایک عرضی جمعہ کو خارج کردی ۔انٹرکانٹی نینٹل ایسوسی ایشن آف لائرس نامی اس تنظیم نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کرکے اجودھیا مقدمہ کی سماعت منسوخ کرنے اورمعاملہ کے اپیل کنندہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی درخواست کی تھی ۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے عرضی پر سماعت کے دوران کہا،’’ یہ کس طرح کی عرضی ہے ۔اپنی عرضیوں کودیکھیئے ۔‘‘
جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس اشوک بھوشن کی بنچ نے عرضی خارج کردی ۔واضح رہے کہ بابری مسجد رام جنم بھومی تنازعہ کی سماعت جسٹس گوگوئی کی صدارت والی آئینی بنچ کررہی ہے ۔بنچ کے دیگر ججوں میں جسٹس ایس اے بوبڈے ،جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ ،جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنظیر شامل ہیں
اس تنازعہ کو مصالحت کے ذریعہ سلجھانے کی سبھی کوششیں ناکام ہونے کے بعد سپریم کورٹ میں گزشتہ 6اگست سے روزانہ اس معاملہ کی سماعت ہورہی ہے ۔6اگست کو سماعت شروع ہونے کے بعد ہندوفریقوں کی دلیلیں سنی گئیں اور اسکے بعد مسلم فریق عدالت میں اپنی دلیل پیش کررہے ہیں ۔