گزشتہ دنوں کشمیرمیں پولیس نے ایک 13 سال کے بچے کو گرفتار کرکے جوینائل ہوم بھیج دیا ہے۔ وادی میں اس بچے کو لوگ "چھوٹا ڈان” کے نام سے جانتے تھے۔ نو بھارت ٹائمس کے مطابق وہ 10 سال کی عمر سے ہی پتھر بازوں کے ایک گروہ میں شامل ہوگیا تھا۔
گزشتہ دنوں اس لڑکے کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ شوپیاں میں کام پر جانے والے اساتذہ اور سرکارہ ملازمین کو پریشان کر رہا تھا۔ شوپیاں کے پولیس سپرنٹنڈنٹ سندیپ چودھری نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ جب اسے پکڑا گیا اس کے ہاتھ میں ایک لمبی سے چھڑی تھی۔ جس کی لمبائی اس لمبائی سے بھی زیادہ تھی۔ وہ اس ڈنڈے کو لیکر کام پر جانے والے ٹیچرس اور کچھ سرکاری ملازمین کی آئی ڈی چیک کر رہا تھا۔
پتھر بازی میں ملوث
پولیس کے مطابق یہ لڑکا وادی میں ہنگامہ کھڑا کرنے والے لوگوں کا ہتھیار بن گیا تھا۔ اہل خانہ کے قریبی ذرائع کے مطابق سال 2016 سے یہ لڑکا مسلسل احتجاجی مظاہروں میں شامل ہورہا تھا۔ وہ اپنی عمر سے دوگنی عمر کے لڑکوں کے ساتھ نظر آتا تھا۔ ایک پولیس افسر کے مطابق "چھوٹا ڈان” سکیورٹی فورسز اور نجی گاڑیوں پر پتھر پھینک کر بھاگتا نہیں تھا۔
حالات سے انجان
پولیس کے مطابق 13 سال کے اس چھوٹے لڑکے کو وادی کے حالات کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے۔ وہ یہ بھی نہیں جانتا ہے کہ آرٹیکل 370 کیاہے۔ وہ صرف اسکول جانے سے بچنے کیلئے نوجوان لڑکوں کے اشارے پو لوگوں کو پریشان کرتا تھا۔