دہلی میں جموں کشمیرکےسیاسی حالات پرآج بی جےپی کورکمیٹی میٹنگ ہے۔بی جےپی کےکارگزار صدرجےپی نڈاجموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کےعلاوہ بی جےپی رکنیت سازی کی مہم پر تبادلہ خیال کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ میں پی ایم مودی اور امت شاہ سمیت دیگر سرکردہ لیڈران شرکت کرسکتے ہیں آپ کوبتادیں کہ جےپی نڈا آئندہ ماہ اگست میں جموں کشمیر کادورہ کرنے والے ہیں۔وہیں اکتوبر۔نومبرمیں ریاست میں اسمبلی انتخابات ہو سکتےہیں۔
واضح رہے کہ جموں وکشمیرمیں اضافی سیکورٹی اہلکارکو بھیجے جانے کے بعد یہ خبریں تیزی سے پھیل رہی ہیں کہ مرکزآرٹیکل 35 اے میں تبدیلی کرسکتی ہے۔ ان قیاس آرائیوں نے وادی کا سیاسی ماحول گرم کردیا ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی نے وارننگ دی ہے کہ اگرایسا ہوا تو وادی میں آگ لگ جائے گی۔ سب سے بڑا سوال یہی ہے کہ کیا مرکزاس وقت وادی سے آرٹیکل 35 اے ہٹاسکتی ہے۔ قانون یا آئین اس بارے میں کیا کہتا ہے۔
دفعہ 35 اے کو ہٹانے کے بارے میں ہمیشہ کہا جاتا رہا ہے کہ جب منتخب ہوئی ریاستی حکومت اس کے لئے اسمبلی میں اکثریت سے تجویز منظورنہیں کرتیں تب تک اسے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔ تاہم آئین کے ماہرین کا کہنا ہے کہ چونکہ یہ انتظام صرف صدرجمہوریہ کے ذریعہ جاری ایک حکم پرکیا گیا ہے۔ لہٰذا اسے ہٹانے کے لئے بھی صدرجمہوریہ کا ایک حکم ہی کافی ہوگا۔ بشرطیکہ ریاستی حکومت اس کا مشورہ صدرجمہوریہ کو دے۔