نئی دہلی ایک بار پھر کانگریس نے ‘EVM ہیرا پھیری’ کا مسئلہ اٹھایا ہے، اتوار کو دارالحکومت میں کانگریس لیڈر ابھیشیک منو سنگھوی، کپل سبل، دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلی چندرا بابو نائیڈو نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی، جس میں براہ راست طور پر کہا ہے کہ ای وی ایم میں ووٹ ڈالنے کے لئے بٹن دبایا گیا تو اس کے ساتھ لگی ويويپےٹ مشین سے نکلی پرچی صرف 3 سیکنڈ کے لمیٹڈ ہی نظر آئی، یہی نہیں کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، جس کی وجہ سے غلط ويويپےٹ سے غلط ناموں کی پرچيا نکل رہی ہیں لہذا اپوزیشن جماعتوں نے اب سپریم کورٹ میں یہ مسئلہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے.
سدھوي نے کہا کہ ان سے لوگوں نے کہا ہے کہ انہوں نے جس پارٹی کو ووٹ دیا، ويويپےٹ سے نکلی پرچی پر اس پارٹی کے بجائے کسی دوسری پارٹی کا نام نکل کر آیا، یعنی کی ‘X’ پش تو ‘Y’ کو ووٹ جاتا ہے، ابھیشیک منو سنگھوی نے اس سنگین مسئلے پر فکر ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس بارے میں الیکشن کمیشن سے کہا ہے کہ اگر ہم ويويپےٹ سے نکلی پرچيا گنتے ہیں تو اس میں 5 دن سے زیادہ وقت لگ جائے گا، همن انہوں نے انتخابی کمیشن کو اپنی ٹیم کو بڑھانے کے حوالے سے بتایا ہے کیونکہ اسے 5 دن نہیں ہونا چاہئے.
تو وہیں اس مسئلے پر دہلی کے سربراہ اروند کیجریوال نے کہا کہ مشینوں میں خرابی نہیں ہے، ان سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے، ان مشینوں کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ ووٹ صرف بی جے پی کو ہی جاتا ہے، کیجریوال نے کہا کہ آخر یہ سوچنے والی بات نہیں ہے کہ جہاں کے وی ایم کے گڑبڑ ہونے کی بات ہوتی ہے، وہاں پر ووٹ صرف بی جے پی کو ہی کیوں جاتا ہے، میں نے ایک انجینئر ہوں، میں نے بھی چیزوں کو سمجھتا ہوں، کچھ تو لوچا ہے، ب جی جے پی نے بھی خود کو آدمی کو بیان کیا ہے اور چراغ ہے.