موب لنچنگ کو روکنے سے متعلق عرضی پر سنوائی کے بعد آج سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سخت تبصرہ کیا۔ عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ جمہوریت میں کسی بھی صورت میں موبوکریسی (بھیڑ کے نظام) کی اجازت ہرگز نہیں دی جا سکتی۔ امن اور کثیر جہتی سماج کی حفاظت کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔گئو رکشا کے نام پر ہونے والی موب لنچنگ سے متعلق عرضی پر چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس ڈی وائی چندرچوڈ اور جسٹس اے ایم کھنولکر کی بنچ نے سماعت کی۔ مہاتما گاندھی کے پرپوتے تشار گاندھی اور سماجی کارکن تحسین پوناوالا سمیت کی لوگوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔چیف جسٹس دیپک مشرا نے کہا کہ، پارلیمنٹ ہجومی تشدد کے لئے علیحدہ سے قانون بنانے پر غور کرے۔ ساتھ ہی انہوں نے ریاستی حکومتوں سے کہا کہ موب لنچنگ کو روکنا ان کا فرض ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ 20 اگست کو حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے کہا، ’’کسی بھی شخص کو قانون ہاتھ میں لینے کا اختیار نہیں ہے۔ خوف اور بدنظمی کا ماحول پیدا کرنے والوں کے خلاف ریاست کارروائی کرے۔۔