نئی دہلی: ریاست آسام میں حکومت نے مسلمان ارکان اسمبلی اور اسمبلی کے ملازمین کو جمعہ کی نماز کی ادائیگی کیلئے دو گھنٹہ کا وقفہ نہ دینے کا فیصلہ کیا۔ اب جمعہ کو آسام اسمبلی میں عام دنوں کی طرح کام کاج ہوگا۔ ریاست کے چیف منسٹر ہمنتا بسوا سرما نے ایکس پوسٹ پر اس بات کی اطلاع دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔آسام حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام اسمبلی نے آج ہر جمعہ کو نماز جمعہ کے لئے 2 گھنٹے کے لئے ملتوی کرنے کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ رواج نوآبادیاتی آسام میں سعد اللہ کی مسلم لیگ کی حکومت نے متعارف کرایا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے بسواجیت پھکن نے کہا کہ انگریزوں کے دور سے ہی آسام اسمبلی میں نماز جمعہ کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ رواج مسلم لیگ کے سید سعد اللہ نے 1937 میں شروع کیا تھا۔آسام حکومت کے وزیر اور بی جے پی لیڈر پیوش ہزاریکا نے ایک پوسٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آسام اسمبلی نے آج ہر جمعہ کو نماز جمعہ کے لئے 2 گھنٹے کے لئے ملتوی کرنے کی روایت کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ رواج نوآبادیاتی آسام میں سعد اللہ کی مسلم لیگ کی حکومت نے متعارف کرایا تھا۔ بی جے پی ایم ایل اے بسواجیت پھکن نے کہا کہ انگریزوں کے دور سے ہی آسام اسمبلی میں نماز جمعہ کے لیے دو گھنٹے کا وقفہ دیا جاتا تھا۔