مد ھیہ پردیش کے سیدھی ضلع کے گاؤں والوں نے اپنا پل خود ہی بنا لیا ہے۔ بانس سے بنے اس پل سے گاؤں والے سفر کر رہے ہیں۔
سیدھی ضلع ہیڈکوارٹر سے تقریباً۵۰؍ کلومیٹر دور رام پور پنچایت کے ڈٹھورا گاؤں میں طویل عرصے سے ایک پل کی ضرورت تھی۔ گاؤں والوں نے تحصیلدار سے لے کر ایس ڈی ایم اور ضلع پنچایت سی ای او تک کو خط لکھ کر پل کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے لیکن کسی بھی افسر نے ان کے مطالبے پر توجہ نہیں دی۔ آخرکار سرکاری مشینری سےمایوس ہوکر تقریباً۳۵؍ گھروں پر مشتمل اس گاؤں کے باشندوں نے اپنے طور پر پل بنانے کا فیصلہ کیا۔ گاؤں والوں نے مل کر بانس مدد سے ایک پل تیار کیا۔ اب گاؤں کے باشندے اسی پل سے گزر تے ہیں۔
گاؤں والوں نے جگاڑ کا استعمال کرتے ہوئے ایک پل بنایا ہے لیکن یہ خطرے سے خالی نہیں ہے۔ سماجی کارکن پیوش پانڈے نے بتایا، ’’ `گاؤں والوں کو اس پل کی بہت ضرورت تھی۔ کئی بار شکایت کرنے کے بعد بھی جب پل نہیں بنایا گیا تو تمام گاؤں والوں نے مل کر لکڑی کا پل بنایا۔ اب لوگ اس راستے سے گزرتے ہیں۔ بچے اسی کے ذریعے اسکول جاتے ہیں۔ ‘‘جب رام پور کے تحصیلدار نتن کمار جھوڑ سے اس معاملے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ’’گاؤں والوں نے کچھ دن پہلے اس کی شکایت کی تھی۔ ہم نے نائب تحصیلدار کو معاملے کی جانچ کی ہدایت دی تھی۔ یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ ‘‘