بی جے پی کی سینئر لیڈر اوما بھارتی نے اپنی ہی پارٹی کی جانب سے مدھیہ پردیش میں منعقد ہونے والی جن آشیرواد یاترا میں نہ بلائے جانے پر مایوسی کا اظہار کرنے کے ایک دن بعد کہا کہ اگرانہیں اپنی پارٹی کی جانب سے یاترا میں شرکت کی دعوت ملی، تب بھی وہ اس میں شرکت نہیں کریں گی۔ مدھیہ پردیش کی سابق وزیراعلیٰ اوما بھارتی کو گزشتہ دن اس وقت جھٹکا لگا تھا جب پارٹی میں یہ مشورہ دیا گیا کہ اگر یاترا میں اوما بھارتی شامل ہوئیں تو سب کی توجہ ان پر مرکوز ہوگی جس کی وجہ سے بی جے پی کے دوسرے لیڈران کو زیادہ اہمیت نہیں ملے گی۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اگر میں وہاں موجود رہی تو بی جے پی کے دوسرے لیڈران مایوس ہو جائیں گے کیونکہ لوگوں کی توجہ مجھ پر ہوگی۔
خیا ل رہے کہ انہوں نے آج بھی سوشل میڈیا پر بی جے پی کے خلاف اپنے رد عمل کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ انہوں نے ایکس پر اپنے پوسٹ میں لکھا کہ یہ سچ ہے کہ مجھے شروعات میں جن آشیرواد یاترا میں شرکت کی دعوت نہیں دی گئی تھی۔ تاہم، دعوت ملنے یا نہ ملنے کی وجہ سے میری اہمیت میں کوئی کمی نہیں ہوئی ہے۔ اگر اب بھی مجھے یاترا میں بلایا گیا تو میں نہیں جاؤں گی۔ میں ۲۵؍ ستمبر کو ہونے والی تقریب میں بھی شرکت نہیں کروں گی۔
یاد رہے کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے اتوار کو جن ریاستوں میں الیکشن ہونے والا ہے، وہاں اس یاترا کا آغاز کیا ہے۔ یہ یاترا ریاست کے وندھیا علاقے سے گزرے گی جہاں بی جے پی نے ۲۰۱۸ء کے اسمبلی الیکشن میں ۳۰؍ میں سے ۲۸؍ سیٹیں جیتی تھیں۔