منی پور میں نسلی تشدد کے واقعات میں قدرے کمی آئی ہے لیکن اب بھی وہاں حالات تشویشناک ہیں۔ اس تعلق سے منی پور کی گورنر انوسوئیا اوئیکے نے ایک سنسنی خیز اور مرکزی حکومت کو مشکل میں ڈالنے والا بیان دیاہے۔ ان کا بیان ریاست کی فکر انگیز حالت کی طرف واضح اشارہ کر رہا ہے۔ انہوںنے کہا کہ منی پور میں حالات ہندوستان اور پاکستان کی سرحد جیسے ہو چکے ہیں۔ اتنے برے حالات ملک کے کسی بھی حصے میں نہیں ہیں۔ وہ مزید کہتی ہیں کہ اس طرح کا تشدد آپ نے ملک میں کبھی نہیں دیکھا ہوگا۔یہ بیان گورنر انوسوئیا نے این ڈی ایم اے کی ایک تقریب میں `ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔
گورنر نے کہا کہ ابھی کے موجودہ وقت میں منی پور کو سب سے زیادہ امن کی ضرورت ہے۔ دونوں طبقات (کوکی اور میتئی) کے درمیان عدم اعتماد کی گہری کھائی بن گئی ہے، جسے ختم کرنا بے حد ضروری ہے۔انوسوئیا اوئیکے نے کہا کہ منی پور میں ہندوستان اور پاکستان سرحد جیسے حالات بن گئے ہیں۔ تقریباً پانچ ہزار لوگوں کے گھر نذرِ آتش کر دئیے گئے ہیں لیکن اس ماحول میں بھی مرکزی حکومت لگاتار امن و امان بحال کرنے کے لئے سرگرم ہےلیکن اسے خاطر خواہ کامیابی نہیں مل رہی کیوں کہ نفرت کی کھائی بہت گہری ہو گئی ہے۔
گورنر نے یہ بھی بتایا کہ منی پور کے حالات پر دہلی میں سبھی سطحوں پرگفتگو چل رہی ہے۔ حالانکہ گورنر نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ منی پور میں حالات پہلے سے بہتر ہوئے ہیں اور حالیہ دنوں میں پرتشدد واقعات بھی کم پیش آئے ہیںلیکن اس کے بعد بھی یہ کہا نہیں جاسکتا کہ صوبے میں امن کب تک قائم ہوگا۔ انھوں نے بتایا کہ میتئی اور کوکی دونوں طبقات کی حالت بہت خراب ہے اور ہمیں بڑے پیمانے پر اقدامات کی ضرورت ہے۔