بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر امیت شاہ نے آئندہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہاں کشابھاؤ ٹھاکرے آڈیٹوریم میں ریاست میں تقریباً۲۰؍ سال کی بی جے پی حکومت کا رپورٹ کارڈ پیش کیا۔اس دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں امیت شاہ نے اقربا پروری ا ور موروثی سیاست کے بارے میں کہا کہ بی جے پی میں یہ سب بالکل نہیں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی، سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی ، خود اپنی اورکئی دیگر لیڈروں کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ سب کس خاندان سے آئے اور آگے بڑھے۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اقربا پروری کو جمہوری نظام کیلئے ’زہر‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کانگریس سمیت کئی پارٹیاں اس کی مثالیں ہیں ۔
انہوں نے یہاں کہا کہ’’ وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے مدھیہ پردیش کو بیمار سے بے مثال بنادیا ۔ریاست کو اگلے۲۵؍ سال میں ایک مکمل ترقی یافتہ ریاست بنانے کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ ریاست کو۲۰؍سال میں خود کفیل بنایا ہے، اب مدھیہ پردیش کو ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاست بنائیں گے۔ بی جے پی۲۰۲۴ء کے لوک سبھا انتخابات میں یہاں سے سبھی۲۹؍ سیٹیں جیتے گی۔ ۲۰۲۳ء کا الیکشن مکمل غربت سے نجات کا الیکشن ہو گا۔‘‘ امیت شاہ نے اس موقع پر’غریب کلیان مہا ابھیان ‘ کی بھی شروعات کی جس میں مرکزی کی سبھی اہم فلاحی اسکیمیں شامل ہیں ۔ انہوں نے نیتی آیوگ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں ۳۶؍ لاکھ افراد کو غربت سے باہر لایا گیا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ ہمیں ۹؍ کروڑ لوگوں کا آشیرواد ملے گا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو ایک محنتی وزیراعلیٰ قرار دیا۔ اس دوران انہوں نے کانگریس پر بھی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس۵۳؍ سال تک اقتدار میں رہی۔ اسے۵۳؍ سال کا حساب دینا چاہئے۔ ’بیمارو‘ کی اصطلاح ریاست کو۱۹۸۰ء میں دی گئی تھی۔وزیر داخلہ امیت شاہ نے سابق وزیراعلیٰ کمل ناتھ اور دگ وجئے سنگھ سے جواب طلب کیا۔ ان سے پوچھا کہ انہوں نے ریاست کی ترقی کیوں نہیں کی؟ انہوں نے ایس سی ایس ٹی کا بجٹ کیوں کم کیا؟ آج۵؍ لاکھ۱۰؍ ہزار سڑکیں بنی ہیں ۔ ایم ایس پی پر شور مچانے والے وہ ہیں جنہوں نے کبھی ہل بھی نہیں دیکھا۔