بالآخر منگل کو وہ لمحہ آگیا جس کا مہاراشٹرکے عوام انتظار کر رہے تھے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے (بظاہر) حریف شرد پوار ایک ہی اسٹیج پر نظر آئے۔ موقع تھا لوک مانیہ تلک ٹرسٹ کی جانب سے وزیراعظم مودی کو لوک مانیہ تلک قومی ایوارڈ دینے کا۔ اس اسٹیج پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہنے والے کئی لیڈران ایک ساتھ نظر آئے۔ این سی پی سربراہ شرد پوار، ان کے باغی بھتیجے اجیت پوار، رہ رہ کر پوار کا نشانہ بنانے والے دیویندر فرنویس اور کانگریس کے سینئر ترین لیڈر سشیل کمار شندے، ان سب کے درمیان وزیراعظم نریندر مودی۔
لوک مانیہ تلک کے یوم پیدائش (یکم اگست) کے موقع پر پونے میں تلک کے پر پوتے روہت تلک نے پونے کی روایتی پگڑی، سپاس نامہ ، اور ایک لاکھ روپے ، کا یہ ایوار مودی کو دیا۔ اس موقع پر شرد پوار مہمان خصوصی تھے۔ پوار نے اپنی تقریر میں مودی پر بات کرنے کے بجائے تلک پر بات کرنا بہتر سمجھا پونے کی تاریخ، بیان کی ۔ انہوں نےکہا ’’ ان دنوں سرجیکل اسٹرائیک کی باتیں ہوتی ہیں لیکن ہندوستان میں سب سے پہلا سرجیکل اسٹرائیک چھترپتی شیواجی نے کیا تھا جب انہوں نے پونے کے لال محل میں آکر رکی ہوئی شائستہ خان کی فوج پر رات کے اندھیرے میں حملہ کیا تھا۔ پوار نے بتایا کہ لوک مانیہ تلک رتناگیری میں پیدا ہوئے تھے لیکن ان کے والد گنگادھر ۱۸۶۵؍ میں پونےآگئے اور یہیں سے تلک کو آزادی اور سماجی اصلاحات کیلئے جدوجہد کا ایک حوصلہ ملا۔ صحافت کا بطور خاص تذکرہ کرتے ہوئے این سی پی سربراہ نے کہا ۔ لوک مانیہ تلک نے سماج میں بیداری پیدا کرنے کیلئے صحافت کو ذریعہ بنایا ہے اور ان کا خیال یہ تھا کہ صحافت پر کبھی کوئی پابندی نہیں ہونی چاہئے اسے کام کرنے کیلئے ایک آزاد ماحول فراہم ہونا چاہئے۔ تقریر کے آخر میں پوار نے ان تمام لیڈران کے نام گنوائے جنہیں لوک مانیہ تلک ایوار ڈ مل چکا ہے۔ اسکے بعد کہا اس سال کا یہ ایوارڈ وزیراعظم مودی کو دیا جا رہا ہے جو کہ ملک کیلئے خوشی کی بات ہے۔ انہوں نے مودی کو مبارکباد بھی پیش کی۔
ذمہ داری اور بڑھ گئی ہے: مودی
وزیراعظم نے ایوارڈ قبول کرنےکے بعد اپنی تقریر میں کہا ’’ ہر ایک ایوارڈ ملنے کے بعد آپ کی ذمہ داری اور بڑھ جاتی ہے۔ یہ ایوارڈ لوک مانیہ تلک سے منسوب ہے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اب میری ذمہ داریوں میں کتنے گنا اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے انعام میں ملی ایک لاکھ روپے کی رقم کو نمامی گنگے پروجیکٹ کیلئے دان کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ لوک مانیہ تلک کی تعریف الفاظ میں بیان کرنا ممکن نہیں ہے۔ تلک کے ہم عصراور ان کے بعد آنے والے لیڈروں کی زندگیوں پر تلک کی چھاپ تھی۔ انگریز کہا کرتے تھے کہ ہندوستانی ملک چلانے کے لائق نہیں ہیں تو جواب میں لوک مانیہ تلک نے کہا تھا ’’ سوراج میرا پیدائشی حق ہے اورمیں اسے حاصل کئے بغیر چین سے نہیںبیٹھوں گا۔‘‘ اس موقع پر اجیت پوار، دیویندر فرنویس اور ایکناتھ شندے نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اپنی اپنی تقریروں میں نریندر مودی اور شرد پوار نے ایک دوسرے پر کچھ کہنے سے گریز کیا لیکن تقریب کے بعد دونوں ایک دوسرے سے گرمجوشی سے ملے اور شرد پوار نے مودی کی پیٹھ تھپتھپا کر انہیں شاباشی دی۔