اپوزیشن اتحاد ’انڈیا‘ میں شامل پارٹیوں کے ۲۱؍اراکین پارلیمنٹ حسب اعلان سنیچر کی صبح منی پور پہنچ گئے۔ ان کا یہ دو روزہ دورہ سنیچر سے ہی شروع ہو گیا ہے جس میں انہوں نے سب سے پہلے امپھال او ر اطراف کے علاقو ں میں بنائے گئے ۵؍ سے زیادہ ریلیف کیمپوں کا دورہ کیاجہاں پر انہوں نے متاثرین سے نہ صرف ملاقات کی بلکہ ان کی ڈھارس بھی بندھائی ۔اس درمیان تشدد سے متاثرہ علاقہ چراچندپورمیں واقع راحتی کیمپ میں موجود افراد سے بھی وفد میں شامل لیڈروں نے ملاقات کی اور اس کے بعد کئی لیڈروں کا بیان بھی منظر عام پر آیا ہے۔ واضح رہے کہ اس وفد نے اپنے آپ کو ۲؍ الگ الگ گروپس میں تقسیم کرلیا ہے تاکہ کم وقت میں زیادہ سے زیادہ علاقوں کا دورہ کیا جاسکے اور زیادہ سے زیادہ متاثرہ افراد سے ملاقات کرکے ان کی بات سنی جاسکے۔
ادھیر رنجن چودھری جذباتی ہو گئے
چراچندپور میں راحتی کیمپ کا دورہ کرتے وقت کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری وہاں حالات دیکھ کر اور مقامی افراد کی رودار سن کر جذباتی ہوگئے۔ انہوں نے ریلیف کیمپ کے باہر موجود میڈیا سے کہا کہ ان متاثرہ افراد کے چہرے دیکھ کر صاف پتہ چلتا ہے کہ یہ خوفزدہ ہیں اور ان پر کیا قیامت ٹوٹی ہے۔ ان لوگوں کو حکومت پر بالکل بھی بھروسہ نہیں ہے۔ یہ ہم سب کے لئے تشویش کی بات ہونی چاہئے ملک کے شہریوں کا اعتبار حکومت اور انتظامیہ سے اٹھ گیا ہے۔
گوروگوگوئی نے بھی ملاقاتیں کیں
اس درمیان کانگریس کے رُکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تشدد متاثرین سے ملاقات کر کے ان کے حالات جاننے کے لئے یہاں پہنچے ہیں۔ جب انہوں نے متاثرین سے گفتگو کی تو یہ حقیقت سامنے آرہی ہے کہ ریاستی حکومت فسادیوں کے ساتھ مل گئی تھی ۔پولیس اور انتظامیہ نے بھی ان لوگوں کی کوئی مدد نہیں کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ ان لوگوں کے مطالبات سنے جائیں اور ان پر کارروائی ہو ۔ بیرین سنگھ حکومت لاپروائی اور بے اعتنائی کا رویہ ترک کرے۔
سشمتا دیو نے تنقید کی
امپھال کے ریلیف کیمپ میںتشدد متاثرہ افراد سے ملاقات کے بعد ترنمول کانگریس کی رکن پارلیمنٹ سشمتا دیو کا بھی بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ پریشان ہیں اور سوچ رہے ہیں کہ ہم گھر کب جائیں گے۔ حکومت ہند کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک نمائندہ وفد بھیجنا چاہئے تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا جس کی وجہ سے اب ہمیں یہاں کا دورہ کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے امیت شاہ پر تنقید کی اور کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ کو ۳؍مئی سے پتہ نہیں تھا کہ یہاں کیا ہو رہا ہے؟ آج ۹۰؍دن بعد وہ سی بی آئی کو کیس سونپ رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ وزیر داخلہ کے پاس نہ آئی بی رپورٹ تھی اور نہ ریاستی حکومت انہیں مطلع کررہی تھی ۔
منوج جھا نے پورے ملک کو پیغام دیا
’اِنڈیا‘ کے نمائندہ وفد میں آر جے ڈی رکن پارلیمنٹ منوج جھا بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کوئی پالیسی بنا کر نہیں آئے ہیں۔ دو الگ الگ گروپ میں ہیں اور دونوں گروپوں کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ لوگوں کی باتیں سنیں۔ دراصل ان کی باتیں نہ حکومت نے سنی ہیں اور نہ کسی دیگر نے۔ ہم ان کی باتیں سنیں گے اور دہلی کو یہ پیغام دیں گے کہ منی پور ’انڈیا، بھارت اور ہندوستان‘ کا ہی حصہ ہے۔ منی پور اگر اجتماعی فکر میں مبتلا ہے تو ہمیں بھی متفکر ہونا چا ہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ الگ الگ راحتی کیمپوں میں ہر ایک طبقہ سے ہم گفتگو کریں گے۔ میتئی ہوں، کوکی ہوں یا کوئی دیگر، سب سے بات کریں گے۔ تاکہ اس مسئلہ کا حل نکالا جاسکے۔
انڈیا وفد کے دورے کے بارے میں منی پور کانگریس کمیٹی نے مزید تفصیل بتائی ۔ جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن کے اراکین کو سیکوریٹی وجوہات کے سبب امپھال سے چراچند پورضلع تک ہیلی کوپٹر میں لے جایا گیالیکن چونکہ ایک ہیلی کوپٹر میں ۲۰؍ افراد ایک ساتھ نہیں آسکتے اس لئے انہیں دو گروپس میں تقسیم کردیا گیا تھا ۔ اس وفد نےچراچند پور میں دو ریلیف کیمپو ں کا دورہ کیا ۔ اس کے بعد وہاں سے واپس امپھال آگئے جہاں سے سڑک کے راستے وفد کو بشنوپور ضلع کے ریلیف کیمپ لے جایا گیا تھا ۔ دوسرے وفد کو امپھال ایسٹ ضلع کے ریلیف کیمپ میں لے جایا گیا ۔ اس طرح سے دن بھر میں انڈیا کے وفد نے ۵؍ سے ۶؍ ریلیف کیمپوں کا دورہ مکمل کرلیا تھا ۔ اطلاعات ہیں کہ اتوار کی صبح انڈیا اتحاد کا وفد ریاست کی گورنر اوسوئیا اوئیکے سے ملاقات کرے گا اور ان سے حالات پر تبادلہ خیال کرے گا۔ گورنر نے وفد کو ملنے کا وقت دے دیا ہے۔ دوپہر کے بعد وفد کے اراکین دہلی کے لئے نکل جائیں گے اور امکان ہے کہ پیر کو یہ اپنی رودار پارلیمنٹ میں اگر انہیں موقع ملے تو پیش کریں۔ اس سے قبل سنیچر کو ریلیف کیمپوں کے اپنے دورے مکمل کرنے کے بعد وفد نے امپھال میں ہی سرکار گیسٹ ہائوس میں آرام کیا۔ یہاںپر گورو گوگوئی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے واضح طور پر یہ مطالبہ کیاکہ منی پور تشدد کی جانچ سپریم کورٹ کے کسی سبکدوش جج سے کروائی جائے تاکہ پورا سچ سامنے آسکے۔