گزشتہ سال شائع ہونے والی ان کی کتاب The Greatest Urdu Stories Ever Told انگریزی حلقوں میں کافی پسند کی گئی تھی۔

ئی دہلی: اردو کے معروف اسکالر ، مترجم ،شاعر ،فکشن رائٹر اور The Annual of Urdu Studiesکے مدیر محمد عمر میمن کا سوموار کو 79 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔وہ یونیورسٹی آف وسکانسن میڈیسن (Wisconsin–Madison)میں 38 سالوں تک اردو اور اسلامک اسٹڈیز کے پروفیسر رہے ۔ انھوں نے اس یونیورسٹی میں اردو، اسلامی مطالعات کے ساتھ ساتھ عربی اور فارسی پڑھائی۔ریٹائرمینٹ کے بعد بھی وہ لکھنے پڑھنے کام کرتے رہے اور یہ سلسلہ انھوں نے تا حیات جاری رکھا۔
عمر میمن علی گڑھ میں 1939 میں پیدا ہوئے تھے۔6بہن بھائیوں میں وہ سب سے چھوٹے تھے۔ اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے اپنے بچپن کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’ان کا بچپن کافی تنہا اور بے کیف گزرا ہے‘۔ ان کا خاندان 1954 میں کراچی منتقل ہو گیا ، جہاں انہوں نے بی اے اور ایم اے کی تعلیم مکمل کی۔انھوں نے سچل سرمست کالج اور سندھ یونیورسٹی میں بھی پڑھایا پھر 1964 میں فل برائٹ اسکالرشپ ملنے پر امریکا چلے گئے وہاں ہارورڈ یونیورسٹی سے انھوں نے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔عمر میمن نے اسلامک اسٹدیز میں،University of California, Los Angeles سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور 1970 میں وسکانسن میڈیسن سے وابستہ ہو گئے۔
1989 میں ان کے افسانوں کا مجموعہ تاریک گلی کے نام سے شائع ہوا۔ افسانے لکھنے کے علاوہ میمن نے تراجم کے کام خوب کیے ،جن میں انتظار حسین اور نیر مسعود کے انگریزی تراجم شامل ہیں۔ ان کی بیش بہا ادبی خدمات کو یاد کرتے ہوئے ایک بات کا ذکر یہاں ضروری ہے کہ انھوں نے جس تواتر سے اینول آف اردو اسٹڈیز شائع کیا اور اس کے معیار کو برقرار رکھا ، وہ لائق تقلید ہے۔