ہاں ڈسٹرکٹ اور ایڈیشنل سیشن کورٹ کے ساتھ سول کورٹ (سینئر لیول) کے قیام کو حکومت نے منظوری دے دی ہے۔ حکومتی سطح پر مختلف آسامیوں کو پُر کرنے کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے۔حکومت مہاراشٹر کے محکمہ قانون و انصاف کی جانب سے ان ۲؍ نئی عدالتوں کے قیام کے لئے جاری سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ کی پالیسی کے مطابق تمام ضروری قواعد مکمل کر لئے گئے ہیں۔اس لئے ہائی کورٹ کی کورٹ اسٹیبلشمنٹ کمیٹی نے بھیونڈی میں ۲؍ عدالتوں ڈسٹرکٹ اینڈ ایڈیشنل سیشن کورٹ اور سینئر لیول سول کورٹ کے قیام کو منظوری دی ہے ۔ کابینہ نے بھی اس تجویز کی منظوری دے دی ہے۔اسی کے ساتھ ہی عدالتی عملے کی تقرری کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔ جس کے مطابق حکومت نے ڈسٹرکٹ اینڈ ایڈیشنل سیشن کورٹ کے لئے ۱۹؍ ریگولر پوسٹ اور۶؍ دیگر آسامیوں کی خدمات کو آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسی طرح حکومت نے سول کورٹ، سینئر لیول کورٹ کیلئے ۱۶؍ مستقل آسامیوں اور ۴؍ دیگر آسامیوں کیلئے بیرونی انتظامات کے ذریعے بھرتی کی منظوری دی ہے۔
اس فیصلے پر بھیونڈی وکیل سنگھٹنا کے عہدیداروں ،مختلف سماجی تنظیموں کیساتھ شہریوں نے بھی حکومت کا شکریہ ادا کیا ہے۔ معروف وکیل ایڈوکیٹ ریاض انصاری نے ڈسٹرکٹ اور ایڈیشنل سیشن کورٹ کیساتھ سول کورٹ (سینئر لیول)کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ بھیونڈی میں یہ عدالتیں باقاعدگی سے نہیں لگائی جاتی تھیں۔ اس لئے تھانے کی عدالت میں جانے کے لئے فریقین اور وکلاء کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا لیکن انصاف کیلئے بھیونڈی میں عدالتیں قائم کرنے کے حکومت کے تازہ فیصلے سے شہریوں اور وکلاء کو راحت ملے گی۔