­
ایسا لگتا ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے - مسلم ٹوڈے
بدھ, مئی 28, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home بھارت

ایسا لگتا ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے

Rubina by Rubina
اپریل 3, 2023
in بھارت, سیاست
563 0
0
ایسا لگتا ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے
765
SHARES
572
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

موجودہ حکومت میں سیاسی پیغام دینے یا جمہوری روح کو تباہ کرنے کیلئے قانون کو ہتھیار بنانا ایک معمول بن گیا ہے۔ قانون کا نفاذ بیوروکریٹس یا ججوں کے ذریعے اس طرح کیا جاتا ہے کہ اس سے نظام کا مذاق بنا کر رکھ دیا جاتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ ایک ’ہائیڈرا ہیڈڈ ایکو سسٹم‘ (مسئلے کو ختم کرنے کی کارروائی جس سے مسئلہ مزید بڑھ جائے) موجودہ قوانین اور طریقہ کار کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہوئے آئینی جمہوریت کی روح کو پامال کرنے کیلئے پورے ہفتے چوبیسوں گھنٹے مسلسل کام کر رہا ہے۔
ڈاکٹربی آر امبیڈکر کا ایک مشہور مقولہ ہے:
آئین کتنا ہی اچھا کیوں نہ ہو،اگر اسے نافذ کرنے والے برے ہیں تو وہ برا ہوسکتا ہے۔ اسی طرح آئین کتنا ہی برا کیوں نہ ہو، اگر اسے نافذ کرنے والے اچھے ہوں تو وہ اچھا ہو سکتا ہے۔
انہوں نے جو کہا تھا وہ اس تناظر میں اور بھی زیادہ متعلق ہو جاتا ہے کہ کس طرح عام قوانین کو بیوروکریسی اور نچلی عدلیہ کی سطح پر آئینی حقوق کو پامال کرنے کیلئے استعمال یا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔ لوک سبھا سے راہل گاندھی کی رکنیت کا کھو جانا اس کی بہترین مثال ہے۔واقعات کی ’کرونولوجی‘ واضح ہے اور پوری حقیقت بیان کرتی ہے۔ ۱۳؍ اپریل۲۰۱۹ء کو، راہل گاندھی نے کرناٹک میں ایک تقریر کی جس میں انہوں نے سوال کیا تھا کہ ’’سارے چوروں کے نام میں مودی کیوں ہے؟‘‘ اس واقعے کے کچھ ہی دنوں کے اندر، گجرات بی جے پی کے ایک ایم ایل اے پورنیش مودی نے گجرات کی ایک عدالت میں مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا کہ راہل گاندھی نے مودی برادری کو بدنام کیا ہے۔ یہ سب ظاہری طور پر ۲۰۱۹ء کے لوک سبھا انتخابات کے درمیان ہو رہا تھا۔عام انتخابات ختم ہوئے اور مودی کو ایک بار پھر واضح انتخابی کامیابی ملی۔
الیکشن میں نریندر مودی کی واضح کامیابی کے بعد یہ معاملہ غالباً سیاسی طور پر اپنی اہمیت کھو بیٹھا تھا، لیکن عدالتی کارروائی جاری رہی۔اس درمیان راہل گاندھی نے اپنا پہلا بیان۲۴؍ جون۲۰۲۱ء کو سورت میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں ذاتی طور پر پیش کیا۔ اس کے بعد شکایت کنندہ کی اس معاملے سے دلچسپی کم ہوگئی،اسلئے اس نے ٹرائل کورٹ کی کارروائی کو روکنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اپیل واپس لینے کی عرضی داخل کی۔
نامور سینئر وکیل کپل سبل اپنے ایک مضمون میں لکھتے ہیں کہ ’’ عموماًایسا نہیںہوتا کہ کوئی مقدمہ دائر کرنے والا شکایت کنندہ مقدمے کی سماعت روکنے کیلئے ہائی کورٹ سے رجوع کرے، جب تک کہ اسے یقین نہ ہو کہ ٹرائل کورٹ میں اس کے جیتنے کے امکانات کم ہیں۔‘‘
۲۷؍فروری۲۰۲۳ء کو ایک اور چیف جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے یہ معاملہ اچانک دوبارہ شروع ہوا، جب پورنیش مودی نے ہائی کورٹ میں دائر اپنی درخواست واپس لے لی، جس نے گاندھی کے خلاف نچلی عدالت کی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔ سبل کہتے ہیں کہ ’’ہائی کورٹ میں کارروائی کی فوری واپسی، مقدمے کی دوبارہ سماعت، کارروائی کا وقت اور معاملے کی اچانک سماعت کئی سوالات کو جنم دیتی ہے، جن کا جواب شاید وقت آنے پر مل سکے۔‘‘
واقعات کی ترتیب واضح طور پر بتاتی ہے کہ حکمران محاذ نچلی عدلیہ کو اپنے حساب سےچلانے کے طریقے پر خاص یقین رکھتے ہیں۔ جس آسانی اور اعتماد کے ساتھ قانون کو مستقل بنیادوں پر ہتھیار بنایا جارہا ہے وہ دیگر معاملات میں بھی نظر آتا ہے، جس کا بنیادی مقصد ایک مضبوط سیاسی پیغام دینا ہے۔یہ اتنا واضح ہے کہ اب عام شہریوں کو بھی اس چال کا واضح اندازہ ہونے لگا ہے۔
مثال کے طور پر، گزشتہ ہفتے دہلی پولیس نے عوامی املاک کو نقصان پہنچانے سےمتعلق قانون کا استعمال کرتے ہوئے قومی دارالحکومت میں کئی مقامات پر’مودی ہٹاؤ، دیش بچاؤ‘ کے پوسٹر لگانے والوں کی ایک بڑی تعداد کو گرفتار کیا۔ جمہوریت میں ایک بالکل درست نعرے کو اس بنیاد پر جرم بنا دیا گیا کہ اس نے عوامی املاک کو نقصان پہنچایا۔ اس معاملے میں چوٹ کہیں اور لگی ہے اور بتایا کچھ اور جارہا ہے۔ یہاں پر واضح طورپر محسوس کیا جاسکتا ہے کہ کس طرح جمہوری رائے کو دبانے کیلئے ایک عام قانون کا استعمال کیا گیا۔ اتر پردیش، مدھیہ پردیش، دہلی اور بی جے پی کی حکمرانی والی دیگر ریاستوں میں بلڈوزر کا مسلسل استعمال بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔
آخر کار، اپوزیشن جماعتیں تحقیقاتی ایجنسیوں کو ہتھیار بنانے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رہی ہیں جو ایسے قوانین کا استعمال کرتی ہیں جہاں ثبوت کی ذمہ داری صرف ملزمین پر ہوتی ہے۔ یہ ایک آمرانہ حکومت کے رجحان کو بے نقاب کرتی ہے۔سینئر وکیل ابھیشیک سنگھوی کا کہنا ہے کہ اگر لیڈروں کے خلاف درج کئے گئے۹۵؍ فیصد سے زیادہ کیس اپوزیشن لیڈروں کے خلاف ہیں تو جمہوریت میں برابری نہیں دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی کا یہ کہنا کہ’قانون کو اپنا کام کرنے دیں‘ بھی واضح کرتا ہے کہ اسے ’قانون‘ پر کس حد تک اعتماد ہے۔ سچائی تو یہ ہے کہ اس طرح کے واقعات اس بات کا یقین دلاتے ہیں ملک میں کہ غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔
یہ ایک ستم ظریفی نہیں تو اور کیا ہے کہ اقتدار پرقابض لوگ جو ڈاکٹر امبیڈکر کی عظمت کا گن گان کرتے ہوئے نہیں تھکتے ، وہ ۱۹۴۹ء میں دستور ساز اسمبلی کے مباحثوں کے درمیان کی گئی ان کی تقریروں کی روح کی کھلم کھلا توہین کر رہے ہیں۔

 

Previous Post

لالوخاندان کے خلاف جانچ ایجنسیوں کی کارروائی کب تک؟

Next Post

کیا چند برسوں میں انسان ذہانت سے محروم ہو جائیں گے

Next Post
کیا چند برسوں میں انسان ذہانت سے محروم ہو جائیں گے

کیا چند برسوں میں انسان ذہانت سے محروم ہو جائیں گے

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

ویڈیو پلیئر
https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc
00:00
00:00
24:16
آواز بڑھانے یا کم کرنے کے لیے اوپر/نیچے والی ایرو کیزاستعمال کریں۔

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

- Select Visibility -