نئی دہلی: جب رمضان میں الیکشن کے کچھ مراحل کا اعلان ہوا توعام آدمی پارٹی بہت فکرمندتھی کہ روزہ رکھ کرووٹ دینے میں مسلمانوں کو پریشانی ہوگی، اوکھلا کے ایم ایل اے امانت اللہ خان بھی اس فکرمیں دبلے ہوگئے تھے۔ عام آدمی پارٹی نے فیصلے کی اس طرح مخالفت کی گویا کہ رمضان میں ووٹ دینا مسلمانوں کا اہم مسئلہ ہو، لیکن دوسری طرف خصوصاً مسلم محلوں میں، اوکھلاکے بٹلہ ہاؤس ، شاہین باغ، ابوالفضل ،جوگابائی میں ہررمضان میں رات بھربجلی کا تماشہ ہوتا رہتا ہے، جس سے مسلمانوں کو سخت پریشانی ہوتی ہے، اس باربھی رمضان کی آمد سے قبل ہی رات بھربجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے بلکہ کئی کئی علاقوں میں پوری پوری رات بجلی غائب ہے۔ علاقے کی عوام اس سے نالاں ہیں، ان کا سوال ہے کہ امانت اللہ خان اورکجریوال بتائیں کہ رمضان میں مسلم محلوں میں خاص طورپر رات میں بجلی کیوں گل رہتی ہے، امانت اللہ خان کو اس کی فکر کیوں نہیں ہوئی؟ علاقے کے محمدوسیم نے سخت لہجے میں کہا کہ ووٹنگ پرتوعا م آدمی پارٹی کوبہت فکر ہورہی تھی لیکن رمضان شروع ہونے والا ہے، بجلی نے ڈرامے شروع کردیئے ہیں، نوٹنکی بازوں کو فکرکیوں نہیں ہورہی ہے کہ جب لوگوں کی رات میں نیند پوری نہیں ہوگی، دن بھر کی تھکاوٹ اور رات کی تراویح کے بعد آرام نہیں ملے گا، دن بھراس کے اثرات پڑیں گے، پورے رمضان یہی معمول رہتاہے جس سے نوکری پیشہ افراد، خواتین اور اسکول جانے والے بچے پریشان رہتے ہیں اوریہ سازش مسلم محلوں میں کیوں؟ الیکشن کی تاریخ پر اتنی فکر کہ مسلمان انہیں کیسے ووٹ دیں گے۔ اس دوہرے مبینہ متعصبانہ حرکت پر عام آدمی پارٹی کو اپنا جائزہ لینا چاہیے۔ اس کامطلب یہ ہواکہ پارٹی کوصرف اسی کی فکرتھی کہ ہمارے ووٹ فی صدمیں نقصان ہوگا۔ یعنی انہیں ہمارے ووٹ کی ضرورت تو ہے لیکن مسائل سے سروکارنہیں ہے۔ اگراس باربھی وہی صورت حال رہی تو علاقے کی مسلم عوام کجریوال اینڈکمپنی کو ووٹ کی طاقت سے جواب دے گی۔