نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے ’ ٹیکنالوجی کے استعمال سے رہن سہن میں آسانی‘ کے موضوع پر ایک پوسٹ بجٹ ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21ویں صدی کا ہندوستان اپنے شہریوں کو ٹیکنالوجی کی طاقت سے بااختیار بنا رہا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پچھلے کچھ سالوں میں ہر بجٹ میں ٹیکنالوجی کی مدد سے لوگوں کیلئے زندگی گزارنے میں آسانی پر زور دیا گیا ہے ۔ وزیراعظم نے زور دے کر یہ بات کہی کہ اس سال کے بجٹ میں ٹیکنالوجی اور انسانی رابطے کو ترجیح دی گئی ہے ۔ یہ 12 پوسٹ بجٹ ویبنار کی سیریز کا پانچواں ویبنار ہے جس کا اہتمام حکومت نے مرکزی بجٹ 2023 میں اعلان کردہ اقدامات کے مؤثر نفاذ کیلئے خیالات اور تجاویز حاصل کرنے کیلئے کیا ہے ۔پچھلی حکومتوں کی ترجیحات میں تضادات کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعظم نے یاد کیا کہ کس طرح عوام کا ایک خاص طبقہ ہمیشہ حکومتی مداخلت کی طرف دیکھتا تھا اور اس سے عوام کی بھلائی کی توقع رکھتا تھا۔ تاہم وزیراعظم نے کہا کہ ان کی ساری زندگی ان سہولیات کی عدم موجودگی میں گزری۔ انہوں نے عوام کے ایک اور طبقے پر بھی روشنی ڈالی جو آگے بڑھنا چاہتا تھا لیکن دباؤ اور حکومتی مداخلت کی وجہ سے پیدا ہونے والی رکاوٹوں کی وجہ سے انہیں پیچھے دھکیل دیا گیا۔ وزیر اعظم نے رونما ہونے والی تبدیلیوں کا ذکر کیا اور کہا کہ پالیسیاں اور ان کے مثبت اثرات ایسے حالات میں دیکھے گئے ہیں جہاں زندگی کو آسان بنانے اور زندگی میں آسانی کو بڑھانے کیلئے یہ سب سے زیادہ ضروری ہے ۔ انہوں نے یہ بھی اُجاگر کیا کہ حکومتی مداخلت کم ہوئی ہے اور شہری حکومت کو اب یہ رکاوٹ نہیں سمجھتے ۔ اس کے بجائے ، وزیر اعظم نے کہا کہ شہری حکومت کو ایک محرک کے طور پر دیکھ رہے ہیں جہاں ٹیکنالوجی بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے ۔وزیر اعظم نے ون نیشن ون راشن کارڈ اور جے اے ایم (جن دھن۔ آدھار۔ موبائل) تثلیث، آروگیہ سیتو اور کوون ایپ، ریلوے ریزرویشن اور کامن سروس سینٹرز کی مثالیں دیتے ہوئے اس میں ٹیکنالوجی کے کردار کی وضاحت کی۔