نئی دہلی:راجدھانی دہلی کے رام لیلا میدان میں جمعیت علمائے ہند کا تین روزہ کنونشن جاری ہے۔ آج کا عام اجلاس کا دوسرا دن ہے۔ اسی دوران اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ یہ 130 کروڑ آبادی کا ملک ہے۔ بے شمار زبانیں ہیں، کھانے کے طریقے ہیں، سوچنے کے مختلف انداز کے بعد بھی سب ایک ہیں۔ میں ایک ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ اس میں کوئی کہہ رہا تھا کہ اب انہوں نے اپنا حصہ لے لیا ہے۔ اس کے بعد بھی یہ سب لوگ یہاں ہیں۔مولانامدنی نے کہا کہ میں پھر کہہ رہا ہوں "نہ بلاۓ آپ کے آۓ ہیں نہ نکالے آپ کے جائیں گے”
انہوں نے خطاب کے دوران کہا ہمیں کسی سے کوئی بغض یا عداوت نہیں ہے،ہاں اختلاف رائے ہے ۔ مولانا مدنی نے کہا کہ انتظامیہ، حکومتوں نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی۔ ملک میں موب لنچنگ کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے خلاف آواز اٹھائیں۔ آج ملک میں ہندوتوا کی غلط تعریف دی جا رہی ہے۔ آر ایس ایس-بی جے پی سے ہماری کوئی مذہبی اور نسلی دشمنی نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اتنا ہی محمود کا ہے جتنا پی ایم نریندر مودی اور موہن بھاگوت کا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان میں اسلامو فوبیا کے کیسز بڑھ رہے ہیں، .
جمعیۃ علماء ہند کے سربراہ نے کہا کہ ہندوستان مسلمانوں کا پہلا مادر وطن ہے۔ یہ کہنا کہ اسلام ایک مذہب ہے جو باہر سے آیا ہے بے بنیاد ہے۔ اسلام تمام مذاہب میں سب سے قدیم مذہب ہے اور ہندی بولنے والے مسلمانوں کے لیے ہندوستان بہترین ملک ہے۔ پروگرام میں مدنی نے اسلامو فوبیا اور نفرت انگیز تقاریر میں واضح اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیزی کے واقعات کے علاوہ حالیہ دنوں میں ہمارے ملک میں اسلامو فوبیا میں اضافہ تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ انہوں نے اقلیتوں کے خلاف تشدد کو ہوا دینے والوں کے خلاف سزا کا مطالبہ کیا۔