نئی دہلی: ماہرین نے ہفتہ کو کہا کہ اتراکھنڈ میں ترقی کے نام پر غیر منصوبہ بند اور بے قابو تعمیرات نے جوشی مٹھ کو ڈوبنے کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ماہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمالیہ کو ایکو سینسیٹو زون قرار دیا جائے۔ماہرین نے سودیشی جاگرن منچ (SJM) کے زیر اہتمام ایک گول میز میٹنگ میں منظور کی گئی قرارداد میں سیلاب زدہ جوشی مٹھ میں موجودہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے گئے اقدامات کو "ناکافی” قرار دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے طویل مدتی اقدامات کرنے پر غور کرے۔ ماہرین کے مطابق، نینی تال، مسوری اور گڑھوال کے دیگر علاقوں میں بھی ایسی ہی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے، اگر پہاڑی ریاست میں "انسانی لالچ سے چلنے والی نام نہاد ترقی” کو نہ روکا گیا۔تجویز میں کہا گیا ہے، "ہمالیہ کو ایکو حساس زون قرار دیں۔ تباہی پھیلانے والے بڑے پروجیکٹوں کو ریگولیٹ کریں۔” جبکہ چار دھام سڑک کو چوڑا کرنے کے منصوبے کے تحت سڑک کی چوڑائی کو ایک درمیانی معیار پر ریگولیٹ کیا جانا چاہیے تاکہ علاقے کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کیا جا سکے۔