جکارتہ: انڈونیشیا میں پیر کو پیش آئے زلزلے میں 162 افراد ہلاک ہو گئے۔ دیگر700 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ 5.6 شدت کے زلزلہ کے نتیجہ میں اموات کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ ہے جبکہ 2200 سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ دارالحکومت جکارتہ سمیت گردونواح میں خوف و ہراس کے لوگ باہر نکل آئے، عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔زلزلے کا مرکز جاوا کے علاقے سیانجور میں تھا۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ایک ہی ہاسپٹل میں 20 افراد کی موت ہوئی۔ مابعد زلزلہ جھٹکوں کا قوی اندیشہ ہے۔ کئی مقامات پر ٹوٹی ہوئی عمارتیں، ملبہ اور تباہ شدہ کاریں دکھائی دیں۔ ایک افسر نے کہاکہ ہم لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فی الحال اپنی عمارتوں سے باہر رہیں، کیونکہ آفٹر شاکس کا امکان ہے۔جکارتہ میں ایمبولینس کے سائرن مسلسل سنائی دے رہے ہیں۔ حکومت انڈونیشیا کی کوئیک رسپانس ٹیم صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔انڈونیشیا کی ایک ایجنسی نے بتایا کہ ایک اسلامی بورڈنگ اسکول سمیت اسپتالوں اور کئی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ حادثے میں اب تک 162افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جاچکی ہے۔ تاہم یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ملبوں میں زندہ افراد کی تلاش جاری ہے۔ زلزلے سے ہونے والے نقصانات کا ابھی اندازہ لگایا جارہا ہے اور معلومات اکٹھا کی جا رہی ہیں۔ زلزلے کا اثر دیکھتے ہوئے کئی عمارتوں کو خالی کرا لیا گیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ زلزلے کے جھٹکے بہت زوردار تھے اور لوگوں نے بھاگ کر اپنی جانیں بچائیں۔ بہت سے لوگ ہنگامی سیڑھیوں کا استعمال کرتے ہوئے اونچی عمارتوں سے باہر نکل آئے۔ ایک اندازہ کے مطابق 5300 سے زیادہ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد عمارات 3 منٹ تک لرزتی رہیں۔ یہ عمارتیں اب پوری طرح خالی کرائی جاچکی ہیں۔ انڈونیشیا میں اکثر زلزلے آتے ہیں لیکن جکارتہ میں زلزلے کے جھٹکے کم محسوس کئے جاتے ہیں۔ اس سال مغربی سماٹرا صوبے میں 6.2 شدت کے زلزلے سے 25 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہوئے تھے۔ 2004 میں بحر ہند میں ایک طاقتور زلزلے اور سونامی سے 230,000 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے زیادہ تر انڈونیشیائی تھے۔