منگل, جون 17, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home بھارت

حضور نظام نے کیا نہیں دیا! موجودہ حکومتوں نے صرف پولیس اسٹیشن بنائے

Rubina by Rubina
نومبر 10, 2022
in بھارت, تعلیم
213 0
0
حضور نظام نے کیا نہیں دیا! موجودہ حکومتوں نے صرف پولیس اسٹیشن بنائے
432
SHARES
394
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

حیدرآباد -تلنگانہ کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ نے حضور نظام نواب میر عثمان علی خان بہادر کو رعایا پرور حکمران قرار دیا، جنہوں نے ہمیشہ ہندوؤں اور مسلمانوں کو اپنی دو آنکھوں سے تعبیر کیا تھا۔ وہ انسانیت نواز اور ویژن رکھنے والی شخصیت تھے۔ برقی نظام، ریڈیو اسٹیشن، آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر، صنعتوں کے قیام، ایئرپورٹ، ریلویز، آر ٹی سی، سڑکوں کا بہتر نظام تیار کرتے ہوئے دنیا کے نقشہ میں حیدرآباد کی منفرد پہچان بنائی تھی۔ میر عثمان علی خان سیکولر عوام دوست انسان تھے۔ تاہم فرقہ پرست، موقع پرست طاقتیں اور متعصب مورخین نے حضور نظام کو ایک منظم سازش کے تحت فرقہ پرست اور ظالم حکمران کی طرح پیش کیا ہے جس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ تلنگانہ کونسل آف ہسٹوریکل ریسرچ کے ذمہ داروں کیپٹن پانڈورنگار ریڈی ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر اے ستیہ نارائنا، وشنو سوروپ ریڈی اور ٹی ویویک نے روزنامہ سیاست اور سیاست ٹی وی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ریاست حیدرآباد اور تلنگانہ کی ایک خوبصورت تاریخ ہے۔ حیدرآباد اور تلنگانہ نے ملک کو جو کچھ دیا ہے وہ کسی اور شاہی حکمرانوں، راجہ رجواڑوں نے نہیں دیا ہے۔ پھر بھی حضور نظام اور حیدرآباد کو شک کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ کیپٹن پانڈورنگاریڈی نے کہا کہ حضور نظام کے سیکولر اور عوام دوست حکمران ہونے کے کئی ثبوت ہیں۔ انہوں نے کئی غیر مسلم طلبہ کو اسکالرشپس فراہم کئے، اعلیٰ تعلیم حاصل کے لئے بیرونی ممالک روانہ کیا، ایسے طلبہ میں بلبل ہند سروجنی نائیڈو بھی شامل ہیں۔ حضور نظام غیر معمولی بصیرت کے حامل حکمران تھے جنہوں نے حیدرآباد دکن کو ترقی دلانے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی۔ اُس زمانے میں حیدرآباد میں زیر زمین ڈرینیج نظام تعمیر کیا گیا تا جو کسی کارنامہ سے کم نہیں تھا۔ جمہوریت کا سورج طلوع ہونے سے قبل دنیا کے چنندہ اور عصری سہولیات سے لیس شہروں میں حیدرآباد کا شمار ہوتا تھا۔
حضور نظام نے حیدرآباد کے علاوہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر صنعتوں کا جال پھیلاتے ہوئے روزگار کے مواقع فراہم کئے تھے۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ مختلف اضلاع میں آبپاشی پراجکٹس تعمیر کرتے ہوئے پینے کے ساتھ کاشتکاری کیلئے پانی مہیا کیا تھا۔ اُس زمانہ میں حیدرآباد ملک کی تمام دیسی ریاستوں میں ترقی اور خوشحالی کے لحاظ سے سرفہرست تھا۔ ڈاکٹر اے ستیہ نارائنا نے کہا کہ ایسے وقت جب ہندوستان کی تقریباً دیہی ریاستیں تاریکی میں ڈوبی ہوئی تھیں اس وقت حیدرآباد میں برقی کا معقول انتظام تھا۔ ملک کے پہلے ہائیڈروالیکٹرک پراجکٹ کے معاملے میں بھی حیدرآباد کا نام آتا ہے۔ 1965 میں حضور نظام نے اقتدار سے محرومی کے باوجود مادر وطن کیلئے 5 ٹن سونا بطور عطیہ پیش کیا۔ افسوس کی بات یہ ہیکہ فرقہ پرست طاقتیں اور متعصب و تنگ نظر مورخین نے حضور نظام کو ایک منظم سازش کے تحت بدنام کہا جبکہ حقیقت یہ ہیکہ وہ نہ تو فرقہ پرست تھے اور ناہی ملک دشمن تھے، وہ عوام دوست اور محب وطن حکمران تھے۔ حضور نظام کو بدنام کرنے میں فرقہ پرست طاقتوں بالخصوص آندھرائی مورخین نے اہم رول ادا کیا۔ وشنوسوروپ ریڈی نے بتایا کہ حضور نظام نے اراضی سروے کا جو آغاز کیا تھا اس پر آج تک ملک بھر میں عمل آوری ہو رہی ہے۔ ان کی ریاست میں کتنی اراضی ہے، کتنے درخت ہیں، کتنی نہریں ہیں، کتنے تالاب ہیں اس کے علاوہ دوسری چیزوں کا پکا حساب کتاب تھا۔ اراضی سروے کی تلنگانہ میں تلگو زبان میں میاپ، مہاراشٹرا میں مراٹھی زبان میں میاپ اور کرناٹک میں کنڑ زبان میں بھی میاپ تیار کیا گیا تھا۔ تلنگانہ کی تاریخ پر دوبارہ ریسرچ کرنے کی ضرورت ہے۔ حضور نظام نے اپنے دور حکومت میں صحت عامہ پر خاص توجہ دی۔ دیہی سطح سے عثمانیہ ہاسپٹل تک طبی سہولتوں کا معقول انتظام کیا۔ یونانی، آیورویدک اور ایلوپتھی میڈیسن کو خاص اہمیت دی۔ حضور نظام کشادہ ذہن کے مالک تھے اور وہ اختراعی اقدامات کو بہت پسند کرتے تھے۔ حضور نظام پر بتکماں تہوار کے دوران خواتین کے ساتھ ظلم و زیادتی کرنے کے جو الزامات ہیں وہ سب بکواس ہیں۔ اُس وقت کسی بھی اخبار میں اس کی ایک بھی خبر شائع نہیں ہوئی۔ حضور نظام کو بدنام کرنے کی سازش کے تحت یہ سب سیاسی کھیل کھیلا گیا۔ ٹی ویویک نے کہا تھا کہ یہ بات بھی غلط ہیکہ تلگو زبان کو کچل دیا گیا۔ ہاں اردو کو اہمیت دی گئی۔ بعض اوقات تلگو سے امتیاز کیا گیا مگر تلگو زبان کو ختم کرنے کی کوشش نہیں کی گئی بلکہ تلگو زبان میں چلائے جانے والے تلگو مدارس کو حضور نظام نے مالی امداد دی تھی۔ یہ بھی آندھرائی عوام کے لگائے گئے الزامات ہیں جبکہ مہاراشٹرا اور کرناٹک میں بھی حضور نظام کی حکمرانی تھی مگر ان دونوں ریاستوں کے عوام نے کبھی مراٹھی اور کنڑ سے ناانصافی کرنے کا حضور نظام پر کوئی الزام عائد نہیں۔ عثمانیہ یونیورسٹی میں سنسکرت اور تلگو کے علیحدہ علیحدہ شعبے ہیں۔ حقیقت یہ ہیکہ اُس وقت 48 فیصد آبادی تلگو داں تھی مگر صرف 6 فیصد لوگ ہی تلگو جانتے تھے۔ تلگوداں افراد خود اردو کو ترجیح دیتے تھے۔ موجودہ حکمرانوں نے سوائے پولیس اسٹیشن کی عمارتوں کے کچھ تعمیر نہیں کیا اور نہ ہی کچھ نیا کرنے کی کوشش کی ہے.

Previous Post

جسٹس چندرچوڑ نے 50ویں چیف جسٹس کا حلف لیا

Next Post

راجہ سنگھ کا پی ڈی ایکٹ ہائیکورٹ میں کالعدم

Next Post
راجہ سنگھ کا پی ڈی ایکٹ ہائیکورٹ میں کالعدم

راجہ سنگھ کا پی ڈی ایکٹ ہائیکورٹ میں کالعدم

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist