۵؍ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے بعدمنگل کو بالآخر پٹرولیم مصنوعات کے دام میں اضافہ کر دیا گیا جبکہ عام آدمی کو مزید زوردار جھٹکا دیتے ہوئے حکومت نے رسوئی گیس سلنڈر کے دام میں بھی ۵۰؍ روپے کا یکمشت اضافہ کردیا ہے جس پر کانگریس نے سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی جیت کے ساتھ ہی ’مہنگے دن‘ واپس آ گئے ہیں۔روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ ڈالر کے مقابلے روپے پر دباؤ کی وجہ سے ملک میں تیل کی مارکیٹنگ کمپنیوں نے ۱۳۷؍دنوں کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ حکومت نے دونوں ایندھن کی قیمتوں میں ۸۰۔۸۰؍پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے۔اس اضافے کے بعد ممبئی میں پیٹرول کی قیمت ۱۱۰ء۸۲؍ روپے جبکہ ڈیزل ۹۵؍ روپے فی لیٹر ہو جائے گا۔ دہلی میں پیٹرول ۹۶ء۲۱؍ روپے اور ڈیزل ۸۷ء۴۷؍ روپے فی لیٹر پر پہنچ گیا ہے۔
نومبر ۲۰۲۱ء کے بعد اب دام بڑھے
مرکزی حکومت کے ذریعے پیٹرول اور ڈیزل پر ایکسائز ڈیوٹی میں بالترتیب ۵؍روپے اور ۱۰؍ روپے کی کمی کا اعلان کرنے کے بعد ایندھن کی قیمتوں میں ۴؍ نومبر۲۰۲۱ء کو تیزی سے کمی آئی تھی۔ اس کے بعد ریاستی حکومت کے ویلیو ایڈڈ ٹیکس (ویٹ ) کم کرنے کے فیصلے کے بعد دہلی میں بھی ویٹ کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے سبب پیٹرول اور ڈیزل ۸؍ روپے تک سستے ہوئےگئے تھے۔ اسی طرح رسوئی گیس کے دام میں ۵۰؍ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد ممبئی میں گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت ۸۹۹؍ روپے ہو جائے گی جبکہ دہلی میں یہ قیمت ۹۴۹؍ روپے فی سلنڈر ہو جائے گی۔
روس سے سستا تیل خریدنے کے باوجود اضافہ
ملک کی سب سے بڑی آئل مارکیٹنگ کمپنی انڈین آئل کارپوریشن نے حال ہی میں یورپ اور امریکہ کی طرف سے روس پر عائد پابندیوں کے درمیان روس سے خام تیل کی خریداری کی ہے۔ روس اس وقت تیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے مقابلے میں کم قیمت پر خام تیل فروخت کر رہا ہے اور ہندوستان نے اس کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے ذخیرہ میں اضافہ کیا ہے ۔ ان حالات میں دام میں اضافہ سمجھ سے پرے ہے۔ واضح رہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کا روزانہ جائزہ لیا جاتا ہے اور اس کی بنیاد پر نئی قیمتیں روزانہ صبح ۶؍ بجے سے نافذ کی جاتی ہیں۔
کانگریس نے شدید تنقید کی
کانگریس پارٹی لیڈران نے کہا کہ انتخابات تک مہنگائی پر قلیل مدتی روک لگی ہوئی تھی لیکن جیسے ہی بی جے پی کو جیت کے بعد آرام حاصل ہوا، مہنگائی نے پھر عوام کا جینا حرام کر دیا ہے۔ نئی دہلی کے وجے چوک پر ملکارجن کھڑگے، ادھیر رنجن چودھری اور رندیپ سنگھ سرجے والا نے کانگریس پارٹی کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں سے خطاب کیا۔ اس کے بعد پارٹی کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ بی جے پی کی جیت کے ساتھ تین چیزیں آتی ہیں تکبّر، آمریت اور مہنگے دن! بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کچھ تو رحم کرتی مودی سرکار۔ ابھی تو ریاستی حکومتیں تشکیل بھی نہیں دی گئی ہیں اور بی جے پی نے مہنگائی کے ساتھ گٹھ جوڑ کر لیا! یوپی میں امیت شاہ نے کہا تھا کہ چناؤ جتاؤ اور ہولی پر مفت گیس سلنڈر پاؤ۔ مفت تو دیئے نہیں، بلکہ اور مہنگےکر دیئے ہیں۔
راہل گاندھی نے تنقید کی
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا کہ ’’گیس سلنڈر، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں پر لگا ’لاک ڈاؤن‘ ہٹ گیا ہے۔ اب حکومت قیمتوں کا مسلسل `وکاس کرے گی۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ مہنگائی کی وبا کے بارے میں اگر وزیر اعظم سے پوچھیں گے تو وہ کہیں گے ’تھالی بجاؤ‘۔دریں اثناء ملکارجن کھڑگے نے ٹویٹر پرلکھا کہ ’’ملک کے بیشتر حصوں میںایک ہزار روپے فی ایل پی جی سلنڈر کا `ہدف ` حاصل کرنے کیلئے وزیر اعظم مودی کو مبارکباد۔ اب پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بھی روزانہ `وکاس ہوگا۔ مودی حکومت میں صرف فرقہ پرستی اور نفرت سستی ہے، اس کے علاوہ سب کچھ مہنگا ہے۔ ‘‘
راجیہ سبھا میں احتجاج
پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے سلسلے میں راجیہ سبھا میں منگل کو اپوزیشن نے کافی احتجاج کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی پہلے۱۲؍بجے تک اور پھر دوپہر دو بجے تک کےلئے ملتوی کرنی پڑی ،جس سےوقفہ صفر اور وقفہ سوال نہیں ہوسکے۔وقفہ صفر میں ہوئے التوا کے بعد کارروائی شروع ہوتے ہی نائب چیئرمین ہری ونش نے وقفہ سوال شروع کی کوشش کی لیکن ترنمول کانگریس سمیت کئی دیگر پارٹیوں نے مہنگائی کے خلاف زبردست احتجاج کیا جس کی وجہ سے کارروائی کئی مرتبہ ملتوی ہو گئی ۔ اس دوران چیئرمین وینکیا نائیڈو نے سبھی سے خاموش رہنے کی اپیلیں کیں لیکن کوئی نہیں مانا اور پھر کارروائی ملتوی ہو گئی ۔
’’یہ کون لوگ ہیں جو حکومت میں آگئے ہیں؟‘‘
اپوزیشن کی اہم آواز سماج وادی پارٹی کی رکن پارلیمنٹ جیا بچن نے مہنگائی پر آواز بلند کرتے ہوئے مودی سرکار پر شدید تنقیدیں کیں۔ انہوں نےپوچھا کہ ’’ یہ کون لوگ ہیں جو حکومت میں آگئے ہیں؟ کیا انہیں معلوم نہیں ہے کہ سرکار کیسے چلائی جاتی ہے ؟مہنگائی اتنی شدید ہے اور عام آدمی کا اتنا برا حال ہے اس کے باوجود یہ سرکار سلنڈر سے لے کر پیٹرول اور ڈیزل تک سب مہنگا کررہی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے یوپی کی انتخابی مہم کے دوران بار بار یہ وارننگ دی تھی کہ الیکشن ہوتے ہی دام بڑھادئیے جائیں گے اور وہ حقیقت ثابت ہوا۔ کسان اپنا ٹریکٹر تک نہیں چلاسکیں گے اور یہ بات بھی بالکل درست ثابت ہو رہی ہے۔