پشکر سنگھ دھامی کو پیر کو اتراکھنڈ بی جے پی کی قانون ساز( لیجسلیچر) پارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا جبکہ پرمود ساونت کوگوا میںقانون ساز پارٹی کا لیڈر منتخب کیاگیا۔ اس طرح ان دونوں لیڈران کو مذکورہ ریاستوںکا وزرائے اعلیٰ مقرر کردیاگیا ہے۔اتراکھنڈ میں پشکر سنگھ دھامی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئےبی جےپی نے اسمبلی انتخابات میں اپنی سیٹ سے شکست کھانے کے باوجود ریاست کی باگ ڈور ان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔واضح رہے کہ پشکر سنگھ دھامی کھٹیما اسمبلی سیٹ سے کانگریس لیڈر بھون کپری سے ہار گئے تھے۔وزیر دفاع اور سینئر بی جے پی لیڈر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دھامی کو متفقہ طور پر قانون سازپارٹی کا لیڈر منتخب کیا گیا ہے۔ راجناتھ سنگھ انتخابی عمل کی نگرانی کیلئے بطور مبصر اتراکھنڈ پہنچے تھے ۔
دریں اثنا، بی جے پی صدر جگت پرکاش نڈا اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے دھامی، سابق وزیر اعلیٰ ترویندر سنگھ راوت، ریاستی پارٹی سربراہ مدن کوشک اور پارٹی کے دیگر لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کی۔کئی اراکین اسمبلی نےدھامی کو دوبارہ الیکشن لڑنے پر زور دیا ہے اور اپنی سیٹوں سےمستعفی ہونے کی بھی پیشکش کی ہے۔بی جے پی نے اتراکھنڈ میں۷۰؍ میں سے۴۷؍ سیٹیں جیتی ہیں اور تقریباً۴۴؍فیصد ووٹ حاصل کیا ہے۔ کانگریس کو۳۷؍ فیصد ووٹ ملے اور پارٹی نے۱۹؍ سیٹیں حاصل کیں۔ واضح رہے کہ۲۰۱۷ء کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے۱۱؍ سیٹیں جیتی تھیں اور اسےتقریباً۳۳؍فیصد ووٹ ملے تھے، جب کہ بی جے پی کا ووٹ شیئر تقریباً۴۶؍ فیصد تھا۔
گوا میںپرمودساونت کے نام پر مہر
بی جے پی کے پرمود ساونت ایک بار پھر گوا کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالیں گے۔ انہیں پیر کو گوا بی جے پی لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں لیڈر منتخب کیا گیا۔ گوا میں بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر کے انتخاب کیلئے میٹنگ ہوئی۔ وشواجیت رانے نے پارٹی کے لیے پرمود ساونت کا نام تجویز کیا۔ مرکزی مبصر کے طور پر میٹنگ میں موجود نریندر سنگھ تومر نے کہا’’ `میں نےایوان میں سبھی لوگوں سے پوچھا کہ کوئی اور نام ہو تو بتایاجائے، تو سب نے پرمود ساونت کی حمایت کی۔انہوں نے کہا کہ پرمود ساونت ایک مؤثر وزیر اعلیٰ ثابت ہوئے ہیں اسلئے اب انہیں اگلے۵؍ سال کیلئے بھی منتخب کر لیا گیا ہے۔پرمود ساونت نے کہاکہ `میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے مجھے اگلے پانچ سال کے لیے گوا کے وزیر اعلیٰ کے طور پر کام کرنے کا موقع دیا۔ مجھے خوشی ہے کہ گوا کے لوگوں نے مجھے قبول کیا ہے۔ گوا کی ترقی کیلئے جو بھی ممکن ہو ، میں کروں گا۔
اتراکھنڈ اسمبلی کے نومنتخب اراکین نے عہدہ و رازداری کا حلف لیا
اس دوران پیر کو ہی اتراکھنڈ کی پانچویں اسمبلی کے نو منتخب ۷۰؍ اراکین میں سے۶۹؍ کو کارگزار اسپیکر بنشی دھر بھگت نے عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ اس سے قبل گورنر نے سینئر رکن اسمبلی بنشی دھر بھگت کو پروٹیم اسپیکر کے عہدہ کا حلف دلایا۔ پیر کو صبح گیارہ بجے۷۰؍رکنی اسمبلی میں پروٹیم اسپیکر اور ساتویں بار رکن اسمبلی بنے بنشی دھر بھگت نے حلف لیا۔ کانگریس کے ٹکٹ پر جیتنے والے تلک راج بیہڑ کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے کل ملاکر۶۹؍اراکین نے حلف لیا۔
اسمبلی ہال میں منعقدہ اس حلف برداری تقریب میں سب سے پہلے خواتین اراکین اسمبلی نے حلف لیا۔ ا سمبلی کے نومنتخب اراکین کی حلف برداری کی تقریب کے دوران۶؍ اراکین اسمبلی نے سنسکرت زبان میں حلف لیا، جن میں رشی کیش اسمبلی حلقہ کے رکن اسمبلی پریم چند اگروال، چوبٹا کھال سے رکن اسمبلی ستپال مہاراج، کوٹ دوار سے رکن اسمبلی رتو کھنڈوری بھوشن، رانی کھیت سے رکن اسمبلی پر مود نینوال اور تھرالی اسمبلی حلقہ سے رکن اسمبلی بھوپال رام ٹمٹا شامل ہیں۔ کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوکر پارٹی کے ٹکٹ پر ٹہری سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے کشور اپادھیائے نے پہلے گڑھوالی اور پھر ہندی زبان میں حلف لیا۔ حلف برداری کے بعد اسپیکر بنشی دھر بھگت نے نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کہاکہ تمام نومنتخب اراکین اسمبلی نے ایوان میں نیک نیتی کے ساتھ حلف لیا ہے۔ انہوں نے تمام اراکین اسمبلی کے روشن مستقبل کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے سماج اور ریاست کے مفاد میں کام کرنے کی بات کہی۔
اس سے قبل گورنر ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل گرمیت سنگھ نے کارگزار اسپیکر کے طورپر بی جے پی کے سینئر رکن اسمبلی بنشی دھر بھگت کو حلف دلایا۔